سانحہ چلاس میں 20 افراد سے زیادہ کی ہلاکتوں کے بعد وزیراعظم شہباز شریف کی ہدائیت پر وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم سرکاری حکام کے ساتھ گلگت پہنچ گئے حکومت مانسہرہ سے گلگت تک موٹر وے بنائی گی
وزیر اعلی گلگت بلتستان کی جانب سے وزیر اعظم پاکستان کو لکھے گئے مراسلہ کے بعد وفاقی وزیر مواصلات عبد علیم خان کا ڈی جی ایف۔ڈبیلو۔او کے ہمراہ گلگت بلتستان کا دورہ وفاقی وزیر کی ڈی جی ایف ڈبلیو او کے ہمراہ وزیر اعلی سیکرٹریٹ کا دور وزیر اعلی گلگت بلتستان اور کابینہ کے دیگر اراکین نے مہمانوں کو خوش آمدید کہاوزیر اعلی سیکرٹریٹ میں قراقرم ہائی وے اور جگلوٹ سکردو روڈ کی خستہ حالی اور ٹنلز کے نئے منصوبوں سمیت دیگر مسائل پر گفتگو وفاقی وزیر کے ہمراہ ڈی جی ایف۔ ڈبلیو۔او میجر جنرل عبد السمیع اور ایک وفاقی سیکرٹری بھی شامل ہیں وزیر اعلی جی بی نے کے۔کے۔ایچ اور جے۔ایس ۔آر کی خستہ حالی کے حوالے سے وفاقی وزیر کو آگاہ کیا ۔ وزیر اعلی نے بتایاکہ قراقرم ہائی وے اور جگلوٹ سکردو روڈ کی حالت مزید بہتر بنانا ناگزیر ہے گلگت بلتستان میں شونٹر اور بابوسر ٹنل جیسے منصوبوں کی ضرورت ہے
شاہراہ قراقرم پر بڑھتے حادثات پر قابو پانے کیلئے موٹروے پولیس کی تعیناتی ضروری ہے چلاس بس حادثہ انتہائی دلخراش ہے ۔ چلاس ڈرن کے علاقے میں متبادل سٹیل پل کا فوری بندوبست کیا جائے جگلوٹ سکردو روڈ کی آئے روز کی بندش مسافروں اور علاقائی مکینوں کیلئے ذہنی اذیت کا سبب ہے۔
وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے کہا کہ میں گلگت بلتستان کا سفیر بن کر کام کروں گا گلگت بلتستان ہمارا گھر ہے ۔مانسہرہ سے گلگت بلتستان تک موٹروے بنائیں گے اور یہ گیم چینجر ہےگلگت بلتستان سوئٹزرلینڈ سے زیادہ خوبصورت ہے ۔ شاہرہ قراقرم اور جگلوٹ سکردو روڈ کے حوالے سے میں گلگت بلتستان کے لوگوں سے زیادہ فکرمند ہوں وزیر اعلی گلگت بلتستان حاجی گلبر خان بارہا ہمیں شاہراہ قراقرم اور جگلوٹ سکردو روڈ کی خستہ حالی کے حوالے آگاہ کرتے رہے ہیںسڑکوں کی بہتری سے یہاں کی تقدیر بدل سکتی ہے سڑکیں بہتر ہوئیں تو 1 کروڑ سیاح سال میں یہاں آ سکتے ہیں ۔ گلگت بلتستان میں موٹروے پولیس تعینات کرنے پر کام کر رہے ہیں چلاس بس حادثہ انتہائی افسوس ناک ہے میں وزیر اعظم پاکستان کی ہدایت پر ذاتی طور پر قرارم ہائی وے اور جگلوٹ سکردو روڈ کا جائزہ لینے آیا ہوں قراقرم ہائی وے سمیت جگلوٹ سکردو روڈ کو مزید بہتر بنائیں گے ۔