لانڈھی مانسہرہ کالونی میں ہونے والے دھماکے میں اہم پیش رفت سامنے آگئی۔ کراچی پولیس آفس اور لانڈھی میں ہونے والا حملہ آور اسلحہ بارود آپس میں مماثلت رکھتے ہیں

لانڈھی مانسہرہ کالونی میں ہونے والے دھماکے میں اہم پیش رفت سامنے آگئی۔ کراچی پولیس آفس اور لانڈھی میں ہونے والا حملہ آور اسلحہ بارود آپس میں مماثلت رکھتے ہیں۔ دھماکے کے مقام کی جیوفینسگ بھی کی گئی۔ دہشت گرد طویل لڑائی کا ارادہ رکھتے تھے۔ واقعہ کا مقدمہ سی ٹی ڈی میں درج کیا جا رہا ہے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مختلف علاقوں میں چھاپے۔ پولیس اہلکاروں کے حوصلے بھی بلند ہیں۔
کراچی ہولیس آفس اور لانڈھی مانسہرہ کالونی میں حملہ اور حملے میں استعمال ہونے والا اسلحہ، گولہ بارود خود کش جیکٹ آپس میں مماثلت رکھتی ہے۔ دہشت گرد طویل لڑائی کا ارادہ رکھتے تھے لیکن سیکیورٹی گارڈز اور پولیس اہلکاروں نے اینٹ کا جواب پتھر سے دیا۔

دہشتگردوں کے بیگ میں شہد، پانی کی بوتلیں اور دیگر اہم سامان موجود تھا۔ جائے وقوعہ سے موبائل فونز اور سمز بھی ملیں ہیں جبکہ جائے وقوعہ کی جیو فینسنگ بھی کی گئی ہے جس سے معلوم ہوا ہے کے دو افراد حب اور قائد آباد میں کسی سے رابطے میں تھے۔
دہشت گرد غیر ملکیوں کی نقل و حرکات سے واقف تھے جنہوں نے حملے سے دو دن قبل جائے وقوعہ کی ریکی کی جعلی نمبر پلیٹ والی گاڑی میں اور مانیٹرنگ کرنے والے کیمروں کا رخ موڑنے کی بھی کوشش کی تھی
دھماکہ خیز مواد میں بڑی مقدار میں بال بیرنگ کا استعمال کیا گیا۔ دہشتگردوں کے ملنے والے اعضاء کا کیمیائی تجزیے کے بعد تعین کیا جائے گا۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مختلف علاقوں میں چھاپوں کے دوران مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
واقعہ کا مقدمہ ایس ایچ او شرافی گوٹھ کی مدعیت میں تھانہ سی ٹی ڈی میں قتل ،اقدام قتل ،انسداد دہشتگردی ، ایکسپلوزو ایکٹ اور دیگر دفعات کے تحت درج کیا جا رہا ہے ۔ مقدمے میں ہلاک دہشتگرد،سہولت کار اور کالعدم علیحدگی پسند تنظیم کے سرغنہ کو نامزد کیا جائے گا دہشتگردوں کا حملہ، پولیس اہلکاروں سے مقابلہ اور بی ڈی ایس کو ملنے والے تمام شواہد ایف آئی آر کے متن کا حصہ بنائے جا رہے ہیں ۔ حملے میں کالعدم علیحدگی پسند دہشتگرد تنظیم کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔

دہشت گردوں کا غیر ملکیوں کا حملے میں دہشت گردوں کو جہنم واصل کرنے والے اہلکار و افسران کو تعریفی اسناد و انعامات سے نوازنے کا اعلان کیا گیا ہے آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے سینٹرل پولیس آفس میں بہادری سے لڑنے والی کراچی پولیس ٹیم کے لیئے کیش ریوارڈ اور تعریفی اسناد کا اعلان کیا ہے واقعہ میں ہراول کردار ادا کرنے والے پولیس اہلکار قاسم حبیب کے لیے پانچ لاکھ روپے نقد انعام اور قائداعظم پولیس میڈل کی سفارش کی گئی ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں