کراچی میں سیکورٹی اہلکار کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا کر قتل کردیا گیا پولیس گھبرا گئی

واٹر پمپ چورنگی پر سکیورٹی ادارے کے اہلکار کے قتل کا واقعہ

بظاہر فائرنگ کا واقعہ ٹارگٹ معلوم ہوتا ہے،پولیس زرائع

سیکیورٹی ادارے کے اہلکار سے نہ رقم چھینی گئی، نہ موبائل فون ،

موقع پر موجود لوگوں کے مطابق نامعلوم افراد نے فائرنگ کی اور موقع سے فرار ہو گئے، پولیس زرائع
واٹر پمپ کے قریب فائرنگ ،نقاش نامی شخص کی ہلاکت کا واقعہ

مقتول موٹر سائیکل پر سوار تھا،پولیس

موٹر سائیکل سوار نامعلوم ملزم فائرنگ کر کے عائشہ منزل کی جانب فرار ہوئے،پولیس

مقتول سےکوئی اشیاء نہیں چھینی گئی،پولیس

واقعہ زاتی دشمنی کا بھی ہوسکتا ہے،پولیس

تمام پہلوں سے تفتیش جاری ہے،پولیس

جائے وقوعہ سے تاحال خول نہیں ملا،پولیس

ؤاقعہ کے فوری بعد مقتول کو رکشے کے زریعے نجی اسپتال منتقل کیا تھا،پولیس

بعد میں لاش کو عباسی شہید اسپتال منتقل کیا،پولیس

ایس ایس پی اور ایس پی نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا، اس بعد عباسی شہید اسپتال پہنچ گئی، پولیس

مزید تحقیقات کی جارہی ہیں سی سی ٹی وی کیمرے بھی چیک کیئے جارہے ، پولیس
ایس ایس پی سینٹرل معروف عثمان عباسی ہسپتال پہنچے

سیکیورٹی اہلکار کی لاش کا معائنہ کیا

واقعہ ڈکیتی مذمت ہے یا ٹارگٹ کلنگ فی الحال کچھ نہیں کہا جا سکتا ۔۔۔ایس ایس پی سینٹرل

شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں لاش کے پوسٹ مارٹم کے بعد ہی بتایا جا سکتا ہے کہ مقتول کو کتنی گولیاں ماری گئی ۔۔۔ ایس ایس پی سینٹرل

مقتول اورنگی ٹاوٴن نشان حیدر چوک کا رہائشی تھا ۔۔۔ لواحقین

مقتول گھر سے دودھ لینے کے لیے نکلا تھا واٹر پمپ کیا کرنے پہنچا اور کب پہنچا کچھ پتہ نہیں ۔۔۔۔لواحقین

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں