اسلام آباد۔1نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان نے معرکہ حق میں بھارت کو شکست دینے کے بعد دشمن ملک کی ایک اور سازش ناکام بنا دی ہے، انٹیلی جنس ایجنسیوں نے بھارت کی جانب سے رچائی گئی سازش کو ناکام بناتے ہوئے اعجاز ملاح نامی ماہی گیر کو گرفتار کیا جس نے سنسنی خیز انکشافات کئے ہیں۔ ہفتہ کو وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ بھارت میدان جنگ میں شکست کو بھول نہیں پا رہا اور آپریشن سندور کی ناکامی کے بعد اس نے مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن کی مہم شروع کی۔ انہوں نے کہا کہ سفارتی محاذ پر بھی بھارت کو اپنے بیانیہ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا، جنگ کے دوران انڈیا کے پورے میڈیا نے جھوٹا بیانیہ تشکیل دیا اور اپنی جھوٹی خبروں میں لاہور اور ملتان کی بندرگاہوں تک کو تباہ شدہ قرار دیا حالانکہ لاہور اور ملتان لینڈ لاک شہر ہیں جہاں کوئی بندرگاہ موجود ہی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں ہمیں ایک بڑی کامیابی ملی ہے جس میں پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اعجاز ملاح نامی ایک ماہی گیر کو گرفتار کیا ہے جو رواں سال ستمبر میں سمندر میں ماہی گیری کے لئے گیا تھا جسے بھارت کے کوسٹ گارڈز نے گرفتار کیا اور اس گرفتاری کے بعد اسے کسی نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا۔ اعجاز ملاح کو بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے رقم اور دیگر ترغیبات دے کر پاکستان نیوی، پاکستان آرمی اور سندھ رینجرز کے یونیفارم سمیت دیگر حساس اشیاء خریدنے کا ٹاسک دے کر رہا کیا ۔ یہ انڈین انٹیلی جنس ایجنسی کا پاکستان کے خلاف پروپیگنڈے کا ایک اور اقدام تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے قانون نافذ کرنے والے ادارے انتہائی متحرک ہیں۔ جب اعجاز ملاح ان اشیاء کی خریداری کر رہا تھا تو پاکستانی سیکورٹی اداروں نے اس کا پیچھا کیا اور بعد ازاں اسے گرفتار کیا۔ انہوں نے کہا کہ گرفتاری کے وقت اعجاز ملاح کے قبضے سے متعدد اشیاء برآمد ہوئیں جن میں سم کارڈز، ماچس، لائٹر وغیرہ شامل ہیں۔ تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی نے مالی لالچ اور دباؤ کے ذریعے اعجاز ملاح کو استعمال کیا اور ملزم نے گرفتاری کے بعد جرم کا اعتراف بھی کیا۔ اس موقع پر اعجاز ملاح کا اعترافی بیان بھی میڈیا کے سامنے چلایا گیا جس میں کہا گیا کہ میں اعجاز ملاح ولد ریاض ملاح ضلع ٹھٹھہ کا رہائشی اور خاندانی طور پر ماہی گیری کا کام کرتا ہوں۔ اگست 2025ء میں مجھے بھارتی کوسٹ گارڈز نے گرفتار کیا۔ مجھے کہا گیا کہ آپ کے مقدمہ کی کارروائی مین دو سے تین سال لگ سکتے ہیں۔ پھر مجھ سے کہا گیا کہ اگر میں ان کے لئے کام کروں تو میری رہائی فوراً ممکن ہے جبکہ پیسوں اور انعام کا لالچ بھی دیا گیا۔ اعجاز ملاح نے بتایا کہ پھر مجھے رہا کر دیا گیا اور ہدایت دی گئی کہ نیوی، رینجرز اور آرمی کی وردیاں، تین زونگ سم کارڈز، تین موبائل دکانوں کے بل، پاکستانی ماچس اور سگریٹس کے ڈبے، لائٹر کے علاوہ پرانے 100 اور 50 کے نوٹ بھی فراہم کئے جائیں۔ جب سامان اکٹھا کر کے اکتوبر میں دریا کے کنارے واپس جانے کے لئے روانہ ہوا میری گرفتاری ہوئی۔ اعجاز ملاح نے بتایا کہ اس کا رابطہ بھارتی خفیہ ایجنسی کے ایک افسر اشوک کمار کے ساتھ تھا جنہیں اس نے سامان اور تصاویر بھیجی تھیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ تمام شواہد موجود ہیں، فرانزک تجزیہ میں وائس نوٹ بھی سامنے آئے ہیں۔ اعجاز ملاح کو رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا، یہ سازوسامان بھارت لے کر جا رہا تھا۔ اس کو ادا کی گئی رقم کی بھی تفصیلات ہمارے پاس ہیں۔ اس معاملے کو بھرپور طریقے سے نہ صرف میڈیا پہ اٹھایا جائے گا بلکہ عالمی فورمز پر بھی فارن آفس کے ذریعے ٹیک اپ کیا جائے گا تاکہ بھارت کی سازش کو بے نقاب کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے پروپیگنڈا وارفیئر میں افغانستان بھی شامل ہے، جب مغربی سرحد سے حملہ کیا گیا تو افغانستان کے وزیر خارجہ نئی دہلی بیٹھے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اب افغانستان بھی بھارت سے سیکھ رہا ہے کہ پروپیگنڈا وار فیئر کیسے کرنا ہے، یہ بھارت جا کر کشمیر پر کمنٹ کرتے ہیں لیکن ان کا اپنا اسٹیٹس کیا ہے، یہ تو نہ تین میں ہیں نہ تیرہ میں اور نہ ہی یہ عالمی سطح پر کسی کی نمائندگی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری افواج نے اپنے سے چار گنا بڑے دشمن کو شکست دی، ہم نے افغان پناہ گزینوں کو یہاں اپنے خرچے پر رکھا، ان کی مہمان نوازی کی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ آزاد کشمیر کے علاقے بیلا نور شاہ کے بارے میں کہا گیا کہ یہاں دہشت گردوں کے تربیتی کیمپس ہیں اور جس دن بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا تو ہم نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ مریدکے اور بہاولپور جانا تھا تو بھارت نے انہی مقامات کو نشانہ اس لئے بنایا کہ انہیں ڈر تھا کہ ہم سب دکھا دیں گے کہ وہاں کچھ نہیں ہے اور ان کے حملے کا تمام منصوبہ ناکام ہو جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اعجاز ملاح کو سمندر سے اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ انڈیا کی جانب جا رہا تھا، شواہد اکٹھا کرنے کے لیئے بہت ضروری تھا کہ اسے رنگے ہاتھوں پکڑا جائے۔ انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں ملزم کو کئی مرتبہ سرویلنس میں رکھتی ہیں تاکہ اس کے اصل ارادے کا پتہ لگ سکے اور وہ موقع پر گرفتار ہو سکے۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر اور وزارت اطلاعات پروپیگنڈا وارفیئر کو کاؤنٹر کرنے میں یکجا ہیں، اس میں کوئی دوسری رائے نہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ افغانستان کے پروپیگنڈے کا پاکستان کی صحت پر رتی برابر فرق نہیں پڑتا۔ انہوں نے کہا کہ ترکیہ کے فارن افس کی اسٹیٹمنٹ بڑی کلیئر ہے۔ افغانستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ فتنہ الخوارج، فتنہ الہندوستان ان کی سرزمین کو پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لئے استعمال نہ ہو۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مسلح افواج ہمیشہ تیار رہتی ہیں، فتنہ خوارج، فتنہ ہندوستان کا سر کچلا جا رہا ہے، دہشت گردوں کو گرفتار کیا جاتا ہے، دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پاکستانی قوم، حکومت اور افواج پاکستان مکمل طور پر متفق اور متحرک ہیں۔ انشاء اللہ تعالی دہشت گردی کا خاتمہ ہوگا۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ پی ٹی اے کی سمز کے حوالے سے ریگولیشنز موجود ہیں، سمز تصدیق شدہ ہوتی ہیں، بغیر بائیو میٹرک کوئی سم دستیاب نہیں۔ انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لئے ہمیشہ تیار ہوتی ہیں۔ آپریشن سندور میں دشمن کو شکست ہوئی اس لئے وہ پراپیگنڈا وار فیئر کر رہے ہیں، اس میں بھی ان کو شکست ہوگی۔