لالو رائنک نے مقدمہ درج کرنے کے باوجود کارروائی سے گریز کیا، متاثرہ فریق کی جانب سے انصاف کا مطالبہ

لالو رائنک نے مقدمہ درج کرنے کے باوجود کارروائی سے گریز کیا، متاثرہ فریق کی جانب سے انصاف کا مطالبہ

لالو رائنک (رپورٹر) لالو رائنک کے قریب گاؤں پیچوها میں دو فریقوں کے درمیان جھگڑے کا واقعہ پیش آیا، جس کے بعد ایک فریق کے بااثر ملزمان نے لاٹھیوں، ڈنڈوں اور پتھروں سے 21 گریڈ کے ریٹائرڈ افسر ڈاکٹر طفیل پیچوهو اور ان کے خاندان پر حملہ کیا، جس میں وہ شدید زخمی ہوگئے۔ واقعے کی رپورٹ وحید پیچوهو کی جانب سے وگن تھانے پر درج کروائی گئی، جو ایف آئی آر نمبر 60/2025 کے طور پر درج کی گئی ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق، 6 جون 2025 کو رات تقریباً 12 بجے کچھ افراد نے ریٹائرڈ افسر پر حملہ کیا، جس کے بعد ان کے اہلِ خانہ نے مزاحمت کی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حملہ آور اپنے ساتھ ڈنڈے، پتھر اور خطرناک ہتھیار لائے تھے۔ پولیس نے ایف آئی آر میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 337A، F(i)، 114، 506(ii)، 147 اور 148 شامل کی ہیں اور تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں فریقین کے بیانات لیے جا رہے ہیں اور معاملے کی مکمل اور غیر جانبدارانہ تفتیش کی جائے گی۔متاثرین کا سابق نگران صحت کے وزیر روشن پِیچُوہو اور ان کے بیٹے شیراز پیچوہو پے الزام

متاثرہ فریق نے پولیس اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ بااثر افراد نے بلاجواز ان کے بزرگ پر حملہ کیا، جس کے بعد ہی صورتحال خراب ہوئی۔ مقامی افراد نے بھی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ معاملے کو قانون کی بالادستی اور انصاف کے اصولوں کے تحت حل کیا جائے اور بااثر وڈیرے کے ملزمان کے خلاف ضروری قانونی کارروائی کی جائے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں