صدارتی ایوارڈ یافتہ لوک گلوکار استاد پٹھانے خاں کو دنیا سے رخصت ہوئے24 برس بیت گئے

کوٹ ادو میڈا عشق وی توں میڈا یار وی توں صدارتی ایوارڈ یافتہ لوک گلوکار استاد پٹھانے خاں کو دنیا سے رخصت ہوئے24 برس بیت گئے لیکن ان کا گایا ہوا کلام اج بھی اسی طرح مقبول ہے

کوٹ ادو صوفیانہ کلام میں جو مقام پٹھانے خان کو حاصل ہوا بہت کم گلو کاروں کو نصیب ہوا عظیم لوگ فنکار پٹھان خان 1920 میں کوٹ ادو کے نواہی گاؤں تبو والا میں پیدا ہوئے اور 9مارچ 2000میں کوٹ ادو میں وفبت پائی ان کا اصل نام غلام محمد تھا لیکن شہرت پٹھان خاں کے نام سے حاصل ہوئی پٹھانے خان خواجہ غلام فرید سچل سرمد شاہ حسین وارث شاہ اور بابا بلے شاہ سلطان باہو کے عارفانہ کلام گا کر شہرت کی بلندیوں پر پہنچے پٹھان خان کی 24ویں برسی آج 9مارچ کو عقیدت اور احترام کے ساتھ منائی جا رہی ہے ان کے بیٹے اور شاگرد اقبال پٹھانے خان کا کہنا تھا برسی کے موقع پر گھر میں قران خوانی اور خیرات کی جاتی ہے

ان کے بڑے بیٹے جو کہ ان کے شاگرد تھے اج بھی ان کی گائیکی کو اگے لے کر چل رہے ہیں پٹھان خاں کے بیٹے کا کہنا تھا کہ پٹھانے خان کا نہ کوئی ثانی تھا نہ ہوگا ان کی انتھک محنت کی وجہ سے انہوں نے نام کمایا 24سال گزرنے کے باوجود پٹھانے کے نام سے نا کوئی سرکاری طور پر پروگرام نہیں نہیں ہوتا اور نہ ہی ان کے نام سے کوئی پارک سٹیڈیم یا میوذیم بنایا گیا ان کے بیٹے حکومت سے شکوہ کرتے نظر آئے

80 سے زائد ایوارڈ حاصل کرنے والے عظیم گلوکار کی آواز میں درد کے ساتھ بے پناہ کشش بھی تھی ان کا کلام سنتے ہی سامعین پر رقعت طاری ہو جاتی تھی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں