کینیڈا میں مقیم پاکستانی شہری کو گرفتار کرکے امریکی نیویارک لیجایا گیا،ملزم دہشتگردی کے منصوبے میں داعش تنظیم کی معاونت کے الزام میں گرفتار ہوا
نیو یارک ۔۔۔
کینڈا کے بارڈر پر 20 سالہ شاہ زیب خان نامی شخص یہودیوں پر دہشت گرد حملہ کرنے کا مبینہ طور پر الزام ۔۔۔
شاہ زیب خان کینڈا میں مقیم بتایا جا رہا ہے ۔۔جس کو پاکستانی ظاہر کیا جا رہا ہے ۔۔۔
امریکہ اور کینڈا میں پاکستانی سفارت خانے انجانے ڈر اور خوف میں اپنے شہری کی شناخت سے گریزاں ۔۔۔۔۔
امریکہ اور کینڈا میں پاکستانی بے یارو مدد گار ۔۔۔۔
کوئی سفارت کار زحمت نہیں کرتا کہ دہشت گردی کے الزام میں گرفتار شخض پاکستانی ہے بھی یا نہیں ۔۔۔۔
امریکی قانون نافذ کرنے والے اہلکار اسے پاکستانی شہری کے طور پر ظاہر کر رہے ہیں ۔۔۔
شاہ زیب خان کی ابھی تک بحثیت پاکستانی شہری کی شناخت سامنے نہیں آئی ہے ۔۔۔
کسی دہشت گرد شخض پر پاکستانی شہری ہونے کا الزام عائد کر دیا جاتا ہے اور ہمارے سفارت خانے خاموش تماشائی بنے رہتے ہیں ۔۔۔
شاہ زیب خان پر مبینہ طور پر الزام ہے کہ نیو یارک میں بڑے پیمانے پر دہشت گرد حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا ۔۔۔
اس سے قبل اگست میں نیو یارک میں ایک شخض کی بحثیت پاکستانی شہری گرفتاری ہوئی ، امریکہ میں موجود واشنگٹن اور نیو یارک ایمبیسی نے اپنے شہری کی نا شناخت کی اور نا ہی کوئی کونسلر رسائی حاصل کرنے کی کوشش کی ۔۔۔
امریکی میڈیا کسی دہشت گرد کو پاکستانی شہری ظاہر کر کے ایک ہنگامہ پرپا کر دیتا ہے اور ہمارے سفارت کار اپنے شہری کے لئے نا کوئی کونسلر رسائی حاصل کرتے ہیں اور نا کوئی بیان دیتے ہیں ۔۔ جو کہ ایک افسوس ناک پہلو ہے ۔۔
رپورٹ جہانگیر لودھی نیو یارک ۔
بیس سالہ محمد شاہ زیب جو کہ پاکستانی شہری ہے اور شاہ زیب جدون کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، پر الزام ہے کہ اس نے داعش کے ساتھ مل کر اس سال سات اکتوبر کو نیویارک شہر کے اندر زیادہ سے زیادہ تعداد میں یہودیوں کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا ہوا تھا
امریکی اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ بتایا کہ امریکن انٹیلیجنس ایجنسی ایف بی آئی اور کینیڈا کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے فوری اقدامات کی وجہ سے ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے جس کی باعث امریکن میں کسی بھی کمیونیٹی کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے
امریکی محکمہ انصاف اپنے ملکی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر داعش اور اس کے حامیوں کے خطرات سے نمٹتا رہے گا
دوسری جانب ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کرسٹوفر رے کا کہنا ہے کہ اسرائیل پر حماس کے حملے کے ایک سال بعد ملزم شاہ زیب امریکہ کے اندر یہودیوں کو قتل کرنے کا ارادا رکھتا تھا
واضع رہے کہ پاکستانی نژاد شاہ زیب کینیڈا میں پلا بڑھا اور اس نے کینیڈا سے نیویارک کا سفر بھی کیا
اس نے بروکلین میں یہودیوں کے ایک سنٹر پر خود کار اور نیم خود کار ہتھیاروں کے ذریعے قتل عام کا منصوبہ بنا رکھا تھا
اور اسے داعش کی حمایت حاصل ہے
ملزم شاہ زیب نے گفتگو کے دوران اس بات کی تصدیق کی ہے ک وہ اور امریکہ میں مقیم اس کا ایک داعش کا حامی امریکی شہر کے اندر حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے
عالم اسلام میں اس بات پر بڑی تشویش ہے کہ جب چاہے جس کو مرضی جہاں سے بھی اٹھا کر داعش و دیگر جماعتوں کی آڑ میں مسلمانوں بالخصوص پاکستانیوں کو پکڑ کر ان پر مقدمات بنائے جاتے ہیں اور ان افراد کیساتھ ان کے ممالک پر بھی پابندیاں لگائی جاتی ہے جبکہ دنیا کا کوئی ایسا ملک نہیں جس میں تخریب کاری امریکہ نے نا کروائی ہو
پوری دنیا امریکہ کے اس دوہرے معیار پر تشویش میں ہے