پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کے وکیل شیر افضل مروت کے ہاتھوں خفیہ پولیس کا اہلکار سپریم کورٹ میں وڑ گیا شیر افضل مروت نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس پر اپنا تفصیلی بیان بھی جاری کرفیا جس کے مطابق انہوں مے کار سرکار میں مداخلت تسلیم کرلی
سپریم کورٹ کا واقعہ:
ایک موٹر سائیکل سوار میری گاڑی کا پیچھا کر رہا تھا، اور اسلام آباد ہائی کورٹ میں، میرے جونیئر وکیل نے اس سے کہا کہ ہمارا پیچھا نہ کریں۔ اس نے میرے محافظوں کے ساتھ بدتمیزی کی۔ میں سپریم کورٹ کے لیے روانہ ہوا، جب میں سپریم کورٹ میں وکیل پارکنگ میں داخل ہوا تو میں نے اپنی گاڑی پولیس کے داخلی دروازے کے سامنے روک دی، وہی آدمی اپنی موٹر سائیکل میری گاڑی کے پیچھے کھڑا کر کے آیا اور ہم سب کو گالیاں دینے لگا۔ پولیس اہلکاروں نے بھی اسے ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی لیکن اس نے حملہ کیا اور مجھ اور میرے جونیئر وکیل کے ساتھ ہاتھا پائی کی اور یہ واقعہ ویڈیو میں ریکارڈ کرلیا گیا۔ تمام سرکاری افسران جن کو پی ٹی آئی کے وکلاء کا پیچھا کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے وہ جان لیں کہ کسی شہری کا پیچھا کرنا اور گالی گلوچ کرنا ایک جرم ہے جسے برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ میڈیا سے درخواست ہے کہ وہ یکطرفہ بیانات سے پرہیز کریں کیونکہ میں چوبیس گھنٹے قابل رسائی ہوں۔ .