پیمرا ترمیمی بل 2023کی منظوری کی مخالفت ، اینکرز حامد میر اور عامر متین کو پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن سے نکال دیا گیا
اینکر پرسن حامد میر اور عامر متین پی آراے کے اعزازی رکن تھے
دونوں اینکرز کو تنظیم سے نکالنے کی منظوری پی آراے کی جنرل کونسل نے کثرت رائے سے دی
پی آراے کی جنرل کونسل کا اجلاس صدر صدیق ساجد کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا
حامد میر اور عامر متین کو پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن سے نکالنے کی قرارداد سابق صدر پی آر اے بہزادسلیمی نے پیش کی
کارکن صحافیوں سے اظہاریکجتی کا حق ادا کرنے کے لیے کارکن دشمن اینکرز کے خلاف قرار داد پیش کررہا ہوں ۔ بہزادسلیمی
حامد میر اور عامر متین نے الیکٹرانک میڈیا سے وابستہ کارکن صحافیوں کے حقوق کے ضامن بل کی مخالفت کرکے پی آراے کے ڈسپلن کی خلاف ورزی کی ۔ قرار داد
اگر پی آر اے کے ممبر رپورٹر کا ڈسپلن کی خلاف ورزی پر احتساب کیا جاتا ہے تو دونوں اینکرز بطور اعزازی ممبر احتساب سے ماورا نہیں ۔ قرارداد
اگر دونوں اینکرز کا احتساب ممکن نہیں تو پھر کسی رپورٹر کے خلاف ڈسپلن کی خلاف ورزی پر کارروائی کا بھی کوئی جواز نہیں رہتا ۔ قرارداد
چونکہ دونوں اینکرز کونسل ممبر نہیں ، اس لیے جنرل کونسل ان کی اعزازی رکنیت ختم کرے ۔ قرارداد
پی آراے کے صدر صدیق ساجد نے قراداد منظوری کے لیے جنرل کونسل کے سامنے پیش کی
حامد میر اور عامر متین نے ناصرف پیمرا ترمیمی بل کی قائمہ کمیٹی میں مخالفت کی بلکہ ایوان صدر میں بھی مخالفت کی ۔ صدر پی آراے صدیق ساجد
پی آراے کی جنرل کونسل کے ارکان کی اکثریت نے قرارداد کی حمایت کی
جنرل کونسل نے دونوں اینکرز کی اعزازی رکنیت ختم کرنے کی قرارداد قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی