چونیاں:کی رہائشی میڈیکل کی کرغزستان میں طالبہ عائشہ وکیل کا وطن واپسی کا مطالبہ “ہم اپنے کمروں میں محصور ہیں اور یہاں پر خوف کی فضاء ہے کھانے پینے میں بھی شدید مشکلات کا شکار ہیں،

*چونیاں/کرغزستان طلباء کشیدگی کا معاملہ*
کرغزستان میں طلباء کشیدگی کا معاملہ، چونیاں کی ایک طالبہ بھی متاثرین میں شامل نواحی قصبہ گہلن ہٹھاڑ کی رہائشی میڈیکل کی طالبہ عائشہ وکیل کا وطن واپسی کا مطالبہ طالبہ عائشہ وکیل کا کہنا ہے کہ ہم اپنے کمروں میں محصور ہیں اور یہاں پر خوف کی فضاء ہے کمروں میں چھپ کر بیٹھے ہیں،کھانے پینے میں بھی شدید مشکلات کا شکار ہیں، طالبہ

���لع قصور سے بیس سے پچیس طلباء و طالبات یہاں پر میڈیکل کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور سب مقامی لوگوں کے تشدد کا شکار ہیں یہاں پر حالات کنٹرول نہیں ہیں اور نا ہی ہمیں کسی قسم کی سیکورٹی مہیا کی جا رہی ہے،حکومت پاکستان جلد از کوئی ایکشن لے اور محفوظ طریقہ سے ہمیں وطن واپس بلوایا جائے، طالبہ عائشہ وکیل

ایوی سینا یونیورسٹی کرغزستان میں پاکستانی اور غیرملکی میڈیکل کے طلباء پر تشدد کا معاملہ

وہاڑی کے رہائشی کرغزستان میں میڈیکل کے طالب علم عثمان شمشاد اوررضوان بشارت کا ویڈیو بیان مقامی لوگ غیر ملکی طلباء پر تشدد کررہے ہیں، عثمان شمشاد کرغزستانی ہاسٹل اور فلیٹس میں گھس کر تشدد کر رہے ہیں، میڈیکل کی طالبات کو ہراساں کیا جارہا ہے
مقامی پولیس اور ہماری ایمبیسی تعاون نہیں کر رہی،تمام طلباء محصور ہوکر رہ گئے،حکومت فوری ایکشن لے،تحفظ فراہم کیا جائے،کلاسز کو آن لائن کیا جائے،بحفاظت ائیرپورٹ تک طلباء وطالبات کو پہنچایاجائے،حالات نارمل ہونے کی میڈیا پرچلنے والی خبریں درست نہیں کرغستان میں متاثرہ طلباء کے والدین انتہائی پریشان،حکومت سے نوٹس کا مطالبہ پاکستان آرمی چیف عاصم منیر ہماری مدد کریں، بچوں کو فوری طور بحفاظت پاکستان واپس لایا جائے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں