آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اجمل بلوچ نے مطالبہ کیا ہے کہ ٹیکسز کی ادائیگی کے باوجود لاکھوں صارفین کے موبائل فون بلاک کرنا کہاں کا انصاف ہے؟صارف رقم کی ادائیگی کے باوجود پریشان ہے، 900 کروڑ کا غبن ہو گیا، اسکی انکوائری کسی ایماندار افسر سے کروائی جائے اور چوروں کا محاسبہ کیا جائے اورانہیں گرفتارکرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے،منگل تک مطالبات پورے نہ ہونے پر ملک بھر کے موبائل فون ریٹیلرز اور ڈیلرز پی ٹی اے کے دفتر کا گھیراؤ کرینگے،انہوں نے ان خیالات کا اظہار نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں صدرآل ٹریدرزویلفیئر ایسوسی ایشن راجہ حسن، صدر موبائل ایسوسی ایشن جناح سپر شیخ عدنان ، صدر بلیو ایریا موبائل ایسوسی ایشن محمد عمران اور خالد چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا،اجمل بلوچ ،اجہ حسن،شیخ عدنان،محمد عمران اور خالد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ موبائل صارف اور دوکاندار دونوں مشکل میں ہیں، ادارے حکومت کو ناکام بنانے کے چکر میں ہیں پتہ نہیں حکومت کو سمجھ کیوں نہیں آ رہی ہے، باہر سے درآمد کیا جانے والا موبائل پی ٹی اے کی ویب سائٹ سے منظوری اور ڈیوٹی ادا کرنے کے باوجود غیر منظور شدہ کیسے ہو جاتا ہے؟ایک لاکھ روپے مالیت کے موبائل فون پر سوا لاکھ روپے ڈیوٹی ٹیکس عائد کر دیا جاتا ہے،پی ٹی اے کے ذمہ داران فون بلاک ہونے کے بعداپنی نالائقی اور نااہلی چھپانے کی خاطر صارف کو کہہ دیتے ہیں کہ موبائل ہیک ہوگیا ہے،اس ملک کو تباہ کرنے میں بیور وکریسی اور افسر شاہی نے کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی ہے، ادارہ اپنی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے فوری طور پر صارف کا نقصان پورا کرے اوربلاک کئے جانیوالے تمام موبائل فون بحال کرنے کے ساتھ ساتھ صارف اور دوکانداروں سے معافی مانگے،وزیر اعظم نے ایف بی آر سے بارہ چور نکالے ہیں اگر اسی طرح ہر ادارے سے بارہ بارہ بڑے چور نکالے جائیں تو بہتری آ سکتی ہے، انہوں نے پی ٹی آئی کے ارباب اختیار کو خبر دار کیا کہ اگر منگل تک تمام بلاک شدہ موبائل بحال نہ کئے گئے تو تمام صارفین اور دوکاندارمتاثرین پی ٹی اے دفتر کا گھیراؤ کرینگے جس کی تمام تر ذمہ داری خود پی ٹی اے کے افسران پر ہو گی۔