ماحولیاتی آلودگی میں افغانستان کا کوئی کردار نہیں، نقصان سب سے زیادہ اٹھایا ہے: مولوی امیر خان متقی

کابل( بی این اے ) افغان کے وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی سے اقوام متحدہ کی تنظیم رابطہ برائے انسانی امور (OCHA) کی چیف آپریٹنگ آفیسر ادیم وسورنو نے ملاقات کی۔
ملاقات میں ادیم وسورنو نے ملک کے مختلف حصوں میں حالیہ سیلاب کے بارے میں اپنے دکھ کا اظہار کیا اور عزم کیا کہ وہ جلد از جلد اپنی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں بھیجیں گے۔
انہوں نے امارت اسلامیہ اور اقوام متحدہ کے اداروں کے درمیان رابطہ کمیٹی کے قیام میں وزارت خارجہ کی کوششوں کو سراہا۔
ملاقات میں مولوی امیر خان متقی نے امدادی سرگرمیوں میں OCHA کی کوششوں پر شکریہ اداکیا۔
ملک میں حالیہ سیلاب کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی آلودگی میں افغانستان کا کوئی کردار نہیں ہے، لیکن متاثر سب سے زیادہ ہوا ہے۔
مولوی امیر خان متقی نے ان ممالک سے مطالبہ کیا جن کا ماحولیاتی آلودگی میں بڑا کردار ہے لیکن اس کے اثرات سے محفوظ ہیں، کہ وہ ماحولیاتی آلودگی کے ان برے نتائج کی ذمہ داری قبول کریں۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا: “میں آپ کے ذریعے یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ افغانستان کو جتنا زیادہ نقصان اٹھانا پڑا ہے اسے اتنی ہی مدد کی ضرورت ہے ۔ ہمارا موقف بین الاقوامی موسمیاتی اجلاسوں میں سنا جانا چاہیے اور ہمیں موسمیاتی تبدیلی سے متعلق مالیاتی فنڈز تک رسائی حاصل ہونی چاہیے۔”
وزیر خارجہ نے کہا کہ اگرچہ امارت اسلامیہ نے متاثرہ لوگوں کی مدد کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے ہیں، لیکن سیلاب کی تباہ کاریوں کو دیکھتے ہوئے، بین الاقوامی اور امدادی تنظیمیں بھی اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔
دوسری جانب افغانستان میں اقوام متحدہ کی نمائندہ اندریکا رتاوتی نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ آپ کی آواز بین الاقوامی برادری تک پہنچائی ہے کہ افغانستان نے سب سے زیادہ نقصان اٹھایا ہے اور اسے امداد کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ ہم نے کوشش کی ہے اور کر رہے ہیں کہ انسانی امداد سیاسی مسائل سے منسلک نہ ہو۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں