چلاس میں ٹریفک حادثہ میں 2 خواتین سمیت 20 جاں بحق اور 22 زخمی حادثہ پچھلا ٹائر پھٹنے سے ہوا بس گہری کھائی میں جاگری

چلاس: تین خواتین سمیت جاں بحق افراد کی تعداد 21 ہوگئی۔ متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔
23 زخمیوں ریجنل ہیڈکوارٹر ہسپتال چلاس پہنچایا گیا ہے۔
ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز محکمہ صحت دیامر استور ڈیویژن ڈاکٹر شکیل احمد
مارکہ پولو بس نمبر 8831 کو حادثہ پیش آیا ہے ۔۔ ترجمان صوبائی حکومت فیض اللہ فراق کے مطابق
حادثہ صبح 5 بجے کے قریب پیش آیا بس یشوکھل کے قریب موڑ کاٹتے ہوئے گہری کھائی میں جا گری
افسوس ناک حادثے میں اب تک 15 مسافر جاں بحق ہوئے ہیں 22 زخمی مسافروں کو ریجنل ہیڈ کوارٹر ہسپتال پہنچایا جا رہا ہے وزیر اعلی گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے بس حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے وزیر اعلی نے انتظامیہ اور ریسکیو کو ہدایت کی ہے زخمیوں کی بروقت طبی امداد کرے ۔چلاس ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کی گئی ہے ۔ریسکیو کی ٹیمیں بروقت جائے وقوعہ پہنچ گئی ہیں اور آپریشن جاری ہے

چلاس
مسافر بس حادثے کا شکار

چلاس: راولپنڈی سے ہنزہ جانے والی مسافر بس یشوکل داس کے مقام پر گہری میں جا گری ہے۔ ریسکیو دیامر

چلاس: افسوس ناک حادثے کے نتیجے میں تیس کے قریب افراد زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ ریسکیو حادثے کی اطلاع 5:30 کے قریب ملتے ہی ریسکیو ٹیمیں جائے جائے وقوعہ کی طرف بھیج دی گئی ہیں۔ متعدد زخمیوں کو لے کر ریجنل ہیڈکوارٹر ہسپتال چلاس پہنچا دیا گیا ہے۔ ریسکیو آپریشن جاری ، زخمیوں اور جاں بحق افراد کو ریجنل ہیڈکوارٹر ہسپتال چلاس پہنچایا جا رہا ہے۔ مسافر بس نجی کمپنی مارکو پولو کی تھی۔
چلاس

وزیر اعلی گلگت بلتستان حاجی گلبر خان کے حکم پر ترجمان صوبائی حکومت فیض اللہ فراق نے ڈپٹی کمشنر دیامر فیاض احمد اور ایم ایس ریجنل ہیڈ کوارٹر ہسپتال چلاس ڈاکٹر اقبال کے ہمراہ ریجنل ہیڈ کوارٹر ہسپتال چلاس کا دورہ کیا اور زخمیوں کی عیادت کی ، زخمیوں کی طبی امداد کا جائزہ لیا
چلاس بس حادثہ وزیر اعلی گلگت بلتستان کے ہدایات پر ریسکیو آپریشن مکمل ہوگیا۔۔ جابحق مسافروں تعداد 20 ہوگئی ہے۔ فیض اللہ فراق 21 مسافر زخمی ہیں آپریشن نے ریسکیو 1122، جی بی پولیس اور گلگت بلتستان سکاؤٹس نے حصہ لیا ۔

*ڈیڈ باڈیز کے نام اور پتہ*
1. محمد فہیم ساکن مانسہرہ ڈرائیور بس
2. کتھوری زوجہ گل شیر ساکن جگلوٹ
3. گل شیر ولد صمد ساکن جگلوٹ
4. شہباز خان ولد صاحب خان ساکن رحیم آباد گلگت
5. اعجاز حسین ولد ادینہ شاہ ساکن گوپس عذر
6. خوشی محمد ساکن کالا پانی ایبٹ آباد FWO ملازم
7. فدا حسین ولد محمد رضا ساکن گھمبا سکردو
8. نجم خان ولد ج بلا جاگیر بسین گلگت
9. مرزا اسلم بیگ ولد دردانہ شاہ ساکن گوپس عذر
10. ابوزار ولد کتھور ساکن تھور دیامر
11. محمد امین ولد محمد ریاض ساکن نارووال پنڈی
12. وارث علی پنڈی
جبکہ باقی 08 نامعلوم ڈیڈ باڈیز کی شناخت ابھی تک نہیں ہوئی ہیں۔
صدر مملکت آصف علی زرداری کا چلاس کے قریب بس حادثے میں قیمتی جانی نقصان پر اظہار افسوس

صدر مملکت کا جانبحق ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے اظہارِ تعزیت

صدر مملکت کی جانبحق افراد کیلئے دعائے مغفرت ، اہل خانہ کیلئے صبر جمیل کی دعا

صدر مملکت کی حادثے میں زخمی ہونے والوں کیلئے جلد صحتیابی کی دعا

٭ وزیراعظم محمد شہباز شریف کا شاہراہ قراقرم پر چلاس کے قریب پریشو کھل داس کے مقام پر پیش آئے بس حادثے میں قیمتی جانوں کے نقصان پر گہرے افسوس اور رنج کا اظہار
٭ وزیراعظم کا حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی بلندی ء درجات کی دعاء اور ان کے لواحقین سے اظہار تعزیت
٭ وزیراعظم کی زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعاء
٭ وزیراعظم کی زخمیوں کو ہر ممکن طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت

گلگت بلتستان کے علاقہ چلاس کے قریب بس حادثہ میں بیس سے زائد قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع المناک سانحہ ہے۔دکھ کی اس گھڑی میں سوگواران سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق ہونے والے افراد کی بلندی درجات کے لیے دعاگو ہوں۔گلگت بلتستان کی حکومت زخمیوں کو بہترین اور مطلوبہ طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے احکامات جاری کرے۔
راولپنڈی اور گلگت بلتستان کے درمیان ہر سال ٹریفک حادثات کے متعدد واقعات رونما ہوتے ہیں جن کی بنیادی وجہ مرکزی شاہراہِ اور گاڑیوں کی غیر تسلی بخش حالت ہے۔ ذمہ دار اداروں کی چشم پوشی ایسے دل سوز واقعات کی بنیاد بنتی ہے۔ راولپنڈی اور گلگت بلتستان کے درمیان سفر کو محفوظ بنانے کے لیے گاڑیوں کی تکنیکی جانچ پڑتال کو یقینی اور سڑک کی حالت کو بہتر بنایا جائے تاکہ مستقبل میں ایسے حادثات کے خدشات کو کم سے کم کیا جا سکے۔

https://x.com/AllamaRajaNasir/status/1786271608451088483?t=_ky60CYOk757OfrwTG3iZQ&s=08

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں