اٹک میں مبینہ طور پر پولیس کی طرف چلتی گاڑی پر فائرنگ سے دیر کے رہائشی ایک شخص کی ہلاکت کا واقعہ۔ متعلقہ پولیس اہلکاروں کے خلاف ایف آئی آر درج۔
وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے معاملہ وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کے ساتھ اٹھایا لیا۔
وزیر اعلی پنجاب کی ہدایت پر واقعے میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف ایف آئی آر درج۔
وزیر اعلی پنجاب نے آر پی او راولپنڈی کو معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔
تحقیقات کی روشنی میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی، وزیر اعلی محمود خان
صوبائی حکومت متاثرہ خاندان کے ساتھ ہے، محمود خان
متاثرہ خاندان کو مکمل انصاف فراہم کیا جائے گا، وزیر اعلی محمود خان
کار چوری کے الزام میں پولیس مقابلہ کے دوران اپنے ہی ساتھی کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے ساجد کے والد عبدالرحمن ولد کشمیر خان کی تحریری درخواست پر تھانہ حضرو پولیس کے افسران اور اہلکاروں کے خلاف مقدمہ قتل درج کر لیا گیا ایف آئی آر کے مطابق عبدالرحمن نے تحریر کیا ہے کہ وہ پشاور میں تھا اور اسے اطلاع ملی کہ اس کے بیٹے ساجد اور اس کے ساتھی آصف پر حضرو کے قریب چھچھ انٹر چینج پر پولیس نے فائرنگ کی ہے جب میں محمد اسحاق عرف خان گل ولد فضل رازق کے ہمراہ موقع پر پہنچا تو میرے بیٹے کی لاش موٹروے کے نیچے کھیتوں میں پڑی ہوئی تھی اور آصف زخمی حالت میں تھا پولیس نے ٹیپ لگا کے ہ میں لاش کے قریب نہیں جانے دیا بعد میں میں نے اپنے بیٹے اور زخمی کے قریب پہنچا تو آصف زخمی حالت میں تھا میں نے قریب جا کر دیکھا تو وہ زیادہ زخمی تھا جہاں ہم نے ایک گھنٹہ پولیس کی منت کر کے ہسپتال لے جانے کیلئے آمادہ کیا اس دوران کسی نے میرے بیٹے ساجد کے ہاتھ میں مردہ حالت میں پسٹل رکھ کر کیس کو خلاف کرنے کی کوشش کی جس کے ہم دونوں چشم دید گواہ ہیں ساجد کا پوسٹ مارٹم اور آصف کا علاج ہوا میں اپنے بیٹے ساجد کے قتل اور آصف کے زخمی ہونے پر تھانہ حضرو کے اہلکاروں کے خلاف کاروائی کرانا چاہتا ہوں اس پر پولیس نے زیر دفعہ 302,324 ت پ کے تحت پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے