لاہور میں درندگی کی انتہا، 10 سالہ گھریلو ملازمہ کر قتل کر کے لاش جلا دی گئی جوہر ٹاؤن وفاقی کالونی میں گھریلو ملازمہ علیزے کی لاش گھر کے صحن سے ملی

لاہور میں درندگی کی انتہا، 10 سالہ گھریلو ملازمہ کر قتل کر کے لاش جلا دی گئی جوہر ٹاؤن وفاقی کالونی میں گھریلو ملازمہ علیزے کی لاش گھر کے صحن سے ملی۔گھر کے مالک کو حراست میں لے لیا گیا ،لاش کو تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لئے ڈیڈ ہاؤس بھجوا دیا گیا۔اصل حقائق پوسٹ مارٹم کے بعد سامنے ائیں گے، ایس پی صدرمزید کاروائی حسب ضابطہ عمل میں لائی جا رہی ہے ایس ایچ او جوہر ڈاؤن محمد زکا
علیزہ جوہر ٹاؤن کے علاقے سمسانی روڈ پر ایک گھر میں گھریلو ملازمہ تھی علیزہ کام کرنے گئی تو اسکی نعش صحن میں ملی جسکے ناک اور منہ سے خون بہہ رہا تھا۔ 30 سالہ مقتولہ علیزہ کی کچھ دن پہلے شادی ہوئی تھی۔ مقتولہ علیزہ کی موت کے بعد پوسٹ مارٹم میں بھی قتل کی تصدیق ہوگئی مالک مکان انیس کے خلاف 302 کے تحت مقدمہ درج، اور انیس گرفتار ہے گھریلو ملازمہ علیزہ کی نمازِ جنازہ آبائی گاؤں گہلن ہٹھاڑ میں ادا کر دیا گیا

جوہر ٹاؤن میں گھریلو ملازمہ کی پراسرار طور پر ہلاکت کا معاملہ

ملازمہ علیزے کی ہلاکت کا مقدمہ تھانہ جوہر ٹاون میں درج

ملازمہ علیزے کی ہلاکت کا مقدمہ شوہر اسد علی کی مدعیت میں درج

مقدمے میں قتل اقدام قتل کی دفعات درج کی گئیں ہیں

شیخ انیس رابعہ انیس، اور پروین ولد نواز نے علیزے کو ڈنڈڈوں سے تشدد کر کے مار ڈالا۔۔ایف آئی آر

ملازمہ علیزے کی لاش گھر کے صحن سے ریسکو اہلکاروں کو ملی۔ ایف آئی آر

گھر کے مالک کو حراست میں لے لیا گیا ہے

لاش کو تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لئے ڈیڈ ہاؤس بھجوا دیا گیا۔

اصل حقائق پوسٹ میڈم کے بعد سامنے ائیں گے، ایس پی صدر

مزید کاروائی حسب ضابطہ عمل میں لائی جا رہی ہے ایس پی صدر سدرہ خان
چونیاں:گھریلو ملازمہ علیزہ کے لاہور جوہر ٹاؤن میں قتل کا معاملہ

چونیاں:علیزہ جوہر ٹاؤن کے علاقے سمسانی روڈ پر ایک گھر میں گھریلو ملازمہ تھی۔ ورثاء

چونیاں: علیزہ کل کام کرنے گئی تو اسکی نعش صحن میں ملی جسکے ناک اور منہ سے خون بہہ رہا تھا۔ علاقہ مکین

چونیاں:30 سالہ مقتولہ علیزہ کی کچھ دن پہلے شادی ہوئی تھی۔ ورثاء

چونیاں: مقتولہ علیزہ کی موت کے بعد پوسٹ مارٹم میں بھی قتل کی تصدیق ہوگئی مالک مکان انیس پولیس حراست میں ہے اور اسکے خلاف 302 کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے گھریلو ملازمہ علیزہ کا نمازے جنازہ صبح نو بجے آبائی گاؤں گہلن ہٹھاڑ میں ادا کر دیا گیا ہماری بیٹی پر پہلے خواتین اور مرد نے تشدد کیا پھر اوپر سے دھکا دیکر نیچے صحن میں پھینک دیا گیا۔ورثاء ھم غریب لوگ ہیں ملزم اثرو رسوخ والے ہیں حکومت پنجاب ہمیں انصاف دلوائے ورثاء کی اپیل

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں