انسداد دہشت گردی/سینٹرل جیل ایم کیو ایم لندن سے تعلق رکھنے والے 12 مبینہ ایجنٹ کے خلاف کیس کی سماعت

انسداد دہشت گردی/سینٹرل جیل

ایم کیو ایم لندن سے تعلق رکھنے والے 12 مبینہ ایجنٹ کے خلاف کیس کی سماعت

وفاقی حکومت کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل عدالت میں پیش

وفاقی حکومت کی جانب سے کیس میں مستقل وکیل تعینات کرنے کے لئے مہلت طلب کرلی

وزارت قانون و انصاف کو سمری ارسال رکھی ہے تاحال جواب موصول نہیں ہوا ،نمائندہ وفاقی حکومت

آئندہ سماعت پر اگر وفاقی حکومت نے وکیل مقرر نہیں کیا تو ملزمان کی درخواست ضمانت پر فیصلہ کردیں گے عدالت

عدالت نے کیس کی مزید سماعت 5 جولائی تک ملتوی کردی

اس قبل ایف آئی اے حتمی رپورٹ جمع کراچکا ہے

ملزم محمد شاہد عرف متحدہ عرف سیفی ملزم ماجد خان خفیہ ای میل چلارہے تھے،رپورٹ

ملزمان کو کوڈ آئی ڈی بھارتی خفیہ ایجنسی را نے فراہم کی تھی، رپورٹ

خفیہ ای میل کے زریعے ملزمان راء سے رابطہ کرتے اور ہدایت وصول کرتے ،حتمی رپورٹ

تمام ہدایت بھارت میں موجود محمود صدیقی عرف امان عرف غفور سے ملتی تھی،حتمی رپورٹ

ملزم محمد شاہد عرف سیفی متحدہ لندن کا سرگرم رکن اور بھارت کے دورے کیے ،رپورٹ

ملزم شاہد راء سے رابطوں میں تھا اور مقامی طور پرماجد خان عرف عادل انصاری سراج احمد کے ساتھ سلیپر سیل چلاتا تھا ،رپورٹ

کیس میں محمد شاہد عرف متحدہ ، ماجد خان ، عادل انصاری ، سراج امجد خان ، آصف صدقی شامل ہیں

ملزم ظفر خان عرف رام ، شہزاد پرویز ، سید مصور علی ، محمد جاوید محمد جنید شامل اور جیل میں ہیں

ایف آئی اے نے ملزم محمود صدیقی عرف غفور عرف امان کو مفرور قرار دیا ہے

عدالت نے مفرور ملزم محمود صدیقی عرف غفور عرف امان کی گرفتاری کا حکم دیا ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں