سپریم کورٹ نے جناح میڈیکل یونیورسٹی کے چھ سو کنٹریکٹ ملازمین کی مستقلی کی درخواست مسترد کر دی چیف جسٹس فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ یہ پالیسی معاملہ نہیں۔کابینہ کیسے ریگولرائزیشن کی منظوری دے سکتی ہے

سپریم کورٹ نے جناح میڈیکل یونیورسٹی کے چھ سو کنٹریکٹ ملازمین کی مستقلی کی درخواست مسترد کر دی چیف جسٹس فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ یہ پالیسی معاملہ نہیں۔کابینہ کیسے ریگولرائزیشن کی منظوری دے سکتی ہے؟ آئین میں کہاں لکھا ہے کابینہ قانون سے بالاتر ہے؟ ایک اور کیس میں سپریم کورٹ نے باغ ابن قاسم کی زمین کی الاٹمنٹ منسوخی کا فیصلہ درست قرار دے دیا۔

سپریم کورٹ نے جناح میڈیکل یونیورسٹی کے چھ سو کنٹریکٹ ملازمین کی مستقلی کی درخواست پر سماعت۔

کابینہ کنٹریکٹ ملازمین کی ریگولرائزیشن کی منظوری کس طرح دے سکتی ہے؟رولز آف بزنس کو تقرری اور ریگولرائزیشن کا قانون مت بنائیں۔پی آئی اے کو دیکھیں اتنا اسٹاف بھردیا ہے کہ بوجھ بڑھتا چلا گیا چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی جناح میڈیکل یونیورسٹی کے چھ سو کنٹریکٹ ملازمین کی مستقلی کی

تین رکنی لارجر بینچ کے روبرو درخواست گزار کا موقف تھا کہ کابینہ نے ملازمین کو ریگولر کرنے کی منظوری دی لیکن برطرف کردیا گیا۔جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ سرکاری اداروں کی حالت بہت بری ہے۔ کنٹریکٹ پر بھرتیاں کیے جا رہے ہیں۔تمام جامعات میں چھ ماہ سے زیادہ ایڈہاک پر بھرتی پر پابندی ہونی چاہیے۔ عدالت نے ملازمین کی مستقلی کی درخواست مسترد کر دی۔

باغ ابن قاسم کی زمین سی شیل ہاکرز کو دینے کے خلاف کے ڈی اے کی اپیل پر بھی سماعت ہوئی۔ کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے وکیل نے موقف اپنایا کہ الاٹمنٹ غیرقانونی ہونے کی وجہ سے سی شیل ہاکرز کو متبادل زمین یا معاوضہ دینے کی ہدایت کی تھی۔ متاثرہ افراد کے وکیل فروغ نسیم عدالت میں پیش نہ ہوسکے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ 28 مرتبہ اپیل سماعت کے لئے مقرر ہوئی لیکن ہر بار وکلا نے تاریخ لے لی ۔ آپ عوام کا پیسہ اور سپریم کورٹ کا وقت ضائع کر رہے ہیں۔رفاہی پلاٹس کو کمرشل مقاصد کیلئے استعمال نہیں کیا جاسکتا۔عدالت نے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے الاٹمنٹ منسوخی کو درست قرار دیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں