اسلام آباد()آل پاکستان نیٹ ورکرز ایسوسی ایشن کے سیکرٹری اطلاعات سلمان احمد نے مطالبہ کیا ہے کہ پی ٹی اے حکام انہیں وقت دیں اور انکی سفارشات سنیں اگر انکی سفارشات سنے بغیر اسے ریگولرائز کیا گیا تو نیٹ ورکرز کا بزنس تباہ ہو جائے گا لہذاٰ ہمارے تحفظات کو دور کیا جائے، انہوں نے ان خیالات کا اظہار نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں اپنے دیگر ساتھیوں اور تنظیم کے چیئرمین شیخ عثمان، صدر رانا شاہد، سیکرٹری جنرل ذیشان صدیقی اور سیکرٹری فنانس آصف ڈار کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، سلمان احمد کا مزید کہنا تھا کہ ہم پی ٹی آئی کے لائسنس ہولڈرز ہیں اور ملک کے دور دراز اور ایسےچھوٹے علاقوں میں انٹرنیٹ کی سہولیات مہیا کررہے ہیں جہاں پر پی ٹی سی ایل یا دیگر بڑے نیٹ ورکس کام نہیں کر رہے، پی ٹی اے ہمیں پندرہ سال کا لائسنس جاری کرتی ہے تاہم اب پی ٹی اے نے ان لائسنسز کی تجدید سے انکار کر دیا ہے اور ہمیں کہا جا رہا ہے کہ نیا لائسنس حاصل کیا جائے، ہمیں پی ٹی اے کی طرف سے اپنا انفراسٹکچر بنانے سے روکا گیا جبکہ اب پی ٹی اے کی طرف سے جاری ہونے والے پیپر کے مطابق نیٹ ورکرز کی سفارشات سنے بغیر کیبل آپریٹرز کی سفارشات کو اس میں شامل کردیا گیا ہے اور انہیں اپنا انفراسٹکچر بنانے کی بھی اجازت دی گئی ہے،یہ پیپر جاری ہونے سے قبل ہم نے کئی بار پی ٹی اے حکام سے رابطہ کرکے اپنے مسائل سے آگاہ کرنے کی کوشش کی مگر ہمیں کہا گیا کہ ہم آپکے مسائل کو سمجھتے ہیں اور حتمی سفارشات تیار کرتے وقت آپکے تحفظات کو دور اور مسائل کا ازالہ کیا جائے گا مگر جب یہ سفارشات سامنے آئیں تو پتہ چلا کہ اس میں نیٹ ورکرز کو مکمل طور پر نظرانداز کرتے ہوئے کیبل آپرٹرز کو تحفظ دیا گیا ہے، انہوں نے پی ٹی اے سے مطالبہ کیا کہ ان سفارشات کی حمتی تاریخ سے قبل ہم سے ملاقات کرکے ہماری سفارشات کو سنا جائے اور انہیں حتمی سفارشات میں شامل کیا جائے تاکہ انکا کاروبار تباہ ہونے سے بچایا جا سکے اور اس سے پیدا ہونے والے خلاء کو پر کیا جا سکے۔