آزاد کشمیر میں آسمانی بجلی کے گرنے سے تین منزلہ مکان جل کر راکھ بن گیا مکین اسمان کے نیچے آگئے خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا

آزاد کشمیر ، وادی کوٹلہ UC تلگراں کے گاؤں سریاں ڈنہ پر آج 3 اپریل 2024 کو صبح 7:30 پر آسمانی بجلی گرنے کی وجہ سے ملک عبد الرشید صدیقی صاحب اور ان کے بھائیوں اور بھتیجوں کے 3 ، 3 منزلہ مکانات جل کر خاکستر ہو گئے۔ جس کی وجہ سے متاثرہ خاندان جگمگاتے مکانوں سے نکل کر کھلے آسمان تلے آ چکے ہیں۔ اس حادثہ کی خبر سن کو بہت افسوس ہوا ۔
متاثرین کے اکثر افراد بیرون ملک محنت مزدوری کرتے ہیں، اور انھوں نے نہ صرف اعلیٰ شان مکان بنا رکھے تھے بلکہ گھر میں دنیا کی ہر نعمت ، سہولت اور آسائش مہیا کر رکھی تھی۔ ان کی زندگی بھر کی جمع پونجی راکھ کا ڈھیر بن جانے پر انھیں ناقابلِ تلافی و ناقابلِ برداشت نقصان پہنچا ہے ۔ جس کا سن کر ہمیں سخت صدمہ پہنچا ہے۔ جو کہ ناقابلِ تحریر ہے۔
آزمائش کی اس گھڑی میں ہم متاثرہ خاندانوں کے دکھ ، غم اور نقصان میں برابر کے شریک ہیں ۔
اللّٰہ تبارک و تعالیٰ متاثرین کی اپنے خزانہ غیب سے مدد فرمائے۔ متاثرین کو صبر و حوصلے کے ساتھ اس نقصان کو برداشت کرنے کی ہمت عطا فرمائے ۔ اور اس نقصان کا بہترین نعمل بدل عطا فرمائے آمین ثم آمین یا رب العالمین ۔

چند سال قبل تک مرحوم حاجی ملک اشرف صاحب کا یہ محلہ بے روزگاروں کے روزگار ، ضرورت مندوں کی حاجت روائی ، بے سہاروں کا سہارا اور پریشان حال لوگوں کی دل جوئی اور امیدوں کا مرکز تھا۔
مگر گزشتہ چند سالوں میں اس خاندان میں پے در پے جوان اموات کے ساتھ ساتھ مال و دولت کی تبائی بھی رکنے کا نام نہیں لے رہی۔
اللّٰہ تبارک و تعالیٰ عفو و درگزر والا معاملہ فرمائے ۔۔
کتنے افسوس کا مکان ہے اس حلقے کا وزیر حکومت سردار جاوید ایوب صاحب جہاں ان لوگوں کو سکیمیں بانٹ رہے ہیں وہاں اس متاثرہ خاندان کا ابھی تک بے یار و مددگار کھولے اسمان تلے زندگی بسر کرنا ایک سوالیہ نشان ہے اور ہمارے وہ جو مخیر حضرات ہیں جنہوں نے اربوں کھربوں روپے کرپشن کے ذریعے کھا گئے ہیں کیا ایسے وقت میں وہ اپنی جو رقم ہے حلال نہیں بنا سکتے اس متاثرہ خاندان کی تعمیر و ترقی میں قدرتی افت تو کسی کے بھی ا سکتی ہے یہ مت بولو اللہ پاک بڑا بے نیاز ہے لہذا اج دو دن سے یہ بے یارو مددگار کھلے اسمان تلے بیٹھے ہوئے ہیں اور اس پڑوس ان کی مدد کر رہا ہے عوام علاقہ نے بڑی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا مگر ان کا بھی تو حق بنتا ہے جو جب ووٹ لینے کے لیے اتے ہیں تو گھر کے اگے ہاتھ جوڑ کے بیٹھتے ہیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں