فلسطین کے رہنما خالد قدومی کا شاہراہ قاءدین پر ہونے والے شب یکحہتی غزہ سے ویڈیو لنک کے زریعے خطاب کراچی کے عوام کا شکر گزار ہوں جنہوں نے مسلہ فلسطین کو زندہ رکھا ہے اور ہمارے ساتھ اظہار یکجہتی کررہے ہیں۔امریکہ اسرائیل کی پشت بانی کرنے والا ہے اور فلسطین پر ظلم کروارہا ہے۔ امریکا انسانیت کے نام پر بدنما داغ ہے جو دہشت گردی کروارہا ہے ۔ غزہ میں دہشت گردی کرنے والوں میں امریکہ ، اسراءیل اور برطانیہ شامل ہیں۔ غزہ کے عوام صرف مٹی کے جگہ کے لیے جنگ نہیں کررہے بلکہ مسجد اقصیِ کی بقا کے لیے جنگ کررہے ہیں اسراءیل صرف فلسطیینوں کا دشمن نہیں بلکہ تمام اسانیت کا دشمن ہے۔بحیثیت مسلمان ہمارا فرض بنتا ہے کہ قبلہ اول کی حفاظت کے لیے اہل غزہ و فلسطین کا ساتھ دیں۔ حماس کے مجاہدین نے 7 اکتوبر سے آج تک اسراءیل کو پسپا کردیا ہے ۔ اسراءیل حماس کے مجاہدین سے مقابلہ نہیں کرسکتا اس لیے وہ عام فلسطیینوں پربمباری کررہا ہے۔ حماس کے مجاہدین ایمان کی طاقت سے مالا مال ہوکر اسراءیل کا مقابلہ کیا ہے اور آءندہ بھی مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔ حماس کے مجاہدین نے اسراءیل کی ٹیکنالوجی کو شکست دے دی ہے اور اس کے غرور کو خاک میں ملادیا ہے۔ اسراءیل نے کفی اورالشفاء اسپتال میں بمباری کر کے عورتوں اور بچوں کو شہید کردیا گیاہے۔ فلسطین میں اسراءیل جنگ بندی کرنے کے لیے تیار نہیں ہے ۔ اسراءیلوں نے مسجد اقصیِ کے ساتح گستاخی کی اور فلسطینی عورتوں کے ساتھ بدسلوکی کی لیکن کسی بھی مسلم حکمرانوں نے مذمت نہیں کی۔ حافظ نعیم الرحمن سے درخواست کرتا ہوں کہ مہاجرین کو پاکستان میں داخل کرنے کا راستہ کھولا جاءے۔مہاجرین کو پاکستان میں پناہ دی جاءے اور ان کا علاج کیا جاءے۔
امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کا شاہراہ قاءدین پر فلسطینی مسلمانوں سے اظہار یکجتی کے لیے شب یکجہتی غزہ سے خطاب تاریخی شب یکجہتی غزہ میں شریک کراچی کے شہریوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں شب بیداری فریضہ انجام دی ہے۔شہر کراچی سمیت پوری دنیا میں قرآن پاک کی تلاوت ہورہی ہیں اور جتنی شب بیداری ہورہی ہیں ان سب کے مقابلے میں شب یکجہتی غزہ سب پر بھاری ثابت ہوگی۔ہم آج کی اس شب بیداری کے توسط سے دعا گو ہیں کہ ہمارے فلسطینی بچوں کی مدد فرما۔ ہم ایسی امت سے تعلق رکھتے ہیں کہ جس کے پاس 76 فیصد وساءل موجود ہیں۔
ہم شرمندہ ہیں ان سب کے باوجود ہمارے بچے شہید کیے جارہے ہیں۔ چاروں طرف سے صیہونی بمباری کررہے ہیں اور اسپتالوں پر بمباری کی جارہی ہے۔ کوءی بولے یا نہ بولے ہم اپنے حصے کا چراغ جلاتے رہیں گے اور دشمنوں کے خلاف اآواز بلند کرتے رہیں گے۔فلسطین کے ساتھ ہمارے رشتے کو کوءی فوج ، صدر یا امریکی ایجنٹ نہیں توڑ سکتا۔فلسطین کے ساتھ جدوجہد جاری رکھنی ہے اور پوری دنیا تک پیغام پینچاناہے۔
امریکہ کی اکثیرت پوری دنیا کو دھوکا دے رہی تھی کہ وہ اسلام کو دہشت گرد ڈکلیر کر کے عوام کو خوف میں مبتلا کرتے تھے۔امریکہ اپنے عوام کو خوف میں مبتلا کر کے مسلمانوں پربمباری کرتا رہا ۔ امریکہ نے جاپان پر حملہ کیا اور پوری دنیا میں دہشت گرد کے طور پر سامنے آیا ۔ امریکہ نے ہیروشیما پربمباری کی اور پوری دنیا کے سامنے دہشت گردی کے نام پر سامنے آیا۔ امریکہ نے ملین کی تعداد میں مسلمانوں کو خون کیا جسے سوشل میڈیا نے پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کردیا۔امریکہ عوام اپنے حکمرانوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوگءے ہیں۔
امریکہ کی اس طاغوتی قوت کو ہر صورت میں شکست ہوگی۔ اسراءیل کی انٹیلی جنس شکست کھاچکی ہے اب وہ فلسطین کے سویلن پر بمباری کررہا ہے۔ اگر مسلم حکمران غیرت و حمیت کا مظاہرہ کریں تو اسراءیل فلسطین کے ایک بچے کو بھی نہیں مارسکتا۔پاکستان کے حکمران گریٹر اسراءیل اور گریٹر بھارت کے منصوبے کو بڑھانے کے لیے مسلط ہوءے ہیں۔پاکستان کے حکمران آگے بڑھیں اور تمام مسلم ممالک سے رابطہ کریں اور تمام مسلم ممالک کے افواج کا اجلاس بلایا جاءے۔ فارم47 والی طاقت کو مجبور کرنا ہوگا کہ وہ عالمی حکمرانوں کا اجلاس بلایا جاءے۔
فوری جنگ بندی کی جاءے ،ظلم سے فلسطینیوں کو نجات دلاءی جاءے۔ رمضان کا مہینہ اللہ سے قربت کا مہینہ ہے۔ فلسطینی مسلمان عظیمت کا نشان ہے جو مسلسل 6 ماہ سے ڈٹ کر کھڑے ہوءے ہیں۔عالمی اسلام کے آرمی چیف فلسطینی بچوں سے سبق حاصل کریں۔عالم اسلام کے آرمی چیف اور افواج کو کیا ہوگیا ہے وہ کیوں اسراءیل کے خلاف اقدامات نہیں کرتے۔ سلامتی کونسل کی قرارداد پاس ہونے کے باوجود اگر اسراءیل باز نہیں آیا تو اس کا مطلب یہ ہے کہ دنیا میں کوءی انصاف اور اقوام متحدہ موجود نہیں ہے۔ اپنی آواز کو بلند کریں گے ، سوشل میڈیا کی طاقت کو استعمال بھی کریں گے۔ ہم فلسطینیوں کے لیے فنڈز بھی جمع کریں گے، الخدمت نے ایک ارب روپے کی مالیت سے زیادہ مدد جاری کردی ہے۔ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ مظلوموں کی امداد کے لیے خرچ کریں ۔حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فلسطینی مسلمانوں کی علاج معالجہ کے لیے انتظامات کریں۔بے غیرت مسلمان فلسطینی مسلمانوں کے لیے مصر سے رابطہ کریں اور راستے کھولے جاءیں ۔گریٹر اسراءیل کے منصوبے کو حماس نے خاک میں ملادیا ہے ۔اگر امت مسلم کے حکمرانوں میں غیرت ہوتی تو ایک بھی فلسطینی بچہ شہید نہیں ہوتا۔ حکمران سن لیں کہ اسراءیل کو تسلیم کرنے کی بات کو سوچنا بھی نہیں ،ہم غیرت کا سودا نہیں ہونے دیں گے۔ اگر اسراءیل کو تسلیم کرنے کی کوشش کریں گے تو پاکستان میں رہنا دوبھرکردیں گے۔ گریٹر اسراءیل میں مدینہ منورہ بھی شامل ہے ، وزیر خزانہ نے بھارت سے تجارت شروع کرنے کی بات کی ہے ۔ 76 سال سے پاکستان کی معیشت کو اسحاق ڈار جیسے وزیر خزانہ نے تباہ کیاہے۔پاکستان کے پاس سب کچھ ہے اس ککے باوجود پاکستان کی معیشت کو امریکی و بھارتی ایجنڈوں نے تباہ کیا ہے۔ اسحاق ڈار سن لیں کہ گریٹر اسراءیل اور گریٹر بھارت کسی صورت تسلیم نہیں کرنے دیں گے۔آج کی شب بیداری کو فلسطیینی بہنوں اور بھاءیوں کے نام کرتے ہیں اور عزم کرتے ہیں کہ ہم مالی تعاون بھی کریں گے اور ہر قسم کے تعاون کے لیے تیار رہیں گے ۔
رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق فرحان کا شاہراہ قاءدین پر شب یکجہتی غزہ سے خطاب کراچی کے عوام نے شب یکجہتی غزہ منعقد کر کے ثابت کردیا کہ کراچی کے عوام کے دل اہل غزہ کے ساتھ دھڑکتے ہیں آج شب یکہتی غزہ میں ہزاروں شہری اہل فلسطین سے اظہار یکجہتی کررہے ہیں فلسطین میں گزشتہ 170 دنوں میں ہر گھنٹے میں 8 لوگوں کو شہید کیا گیا ہے۔غزہ کی پٹی کا 75 فیصد انفرااسٹرکچر تباہ کردیا ہے،حماس کےمجاہدین نے اسراءیل کی تمام ٹیکنالوحی تباہ کردی ہے بیت جلد فلسطین سے بھی وہ خوشخبری آنے والی ہے جو افغانستان سے آءی تھی۔ اہل غزہ نے ظلم کے باوجود قربانیوں کی دانستان رقم کردی ہے۔ فلسطینی مسلمانوں نے دوریاستی حل کو زمین میں دفن کردیا ہے ۔ریاست صرف اور صرف فلسطین کی ریاست ہے ۔حکمران ہوش کے ناخن لیں اور اہل غزہ کے مسلمانوں کی امداد کے لیے اقدامات کریں۔ ہم نے جوہری ہتھیار میلوں اور تماشوں کے لیے نہیں بلکہ امت مسلمہ کی حفاظت کے لیے بنایاگیا تھا۔ شہر بھر سے بچے ، بوڑھے ، بزرگ ،خواتین جوان بڑی تعداد میں شاہراہ قاءدین پر میں موجود ہیں۔شاہراہ قاءدین کے دونوں ٹریک پر شب یکجہتی غزہ ہوگا جس میں ایک ٹریک خواتین کے لیے مختص کیا گیا ہے۔شرکاء نے فلسطینی مسلمانوں سے اظہاریکجہتی کے لیے مخصوص فلسطینی رومال پہنے ہوءے ہیں۔ قاءدین کے خطاب کے لیے ایک بڑا اسٹیج بنایا گیا ہیے اسٹیج کے عقب میں فلسطین کے جھنڈے لگاءے ہوءے ہیں جب کہ اسٹیج پر بڑا سا جلی حروف میں تحریر ہے کہ Stop genocide in gaza
شرکاء نحے فلسطینیوں نے اظہار یکجہتی کے لیے فلسطینی جھنڈے بھی اٹھاءے ہوءے تھے۔
شب یکجہتی غزہ میں وقفے وقفے سے فلسیطنی ترانے چلائے گئے شہر بھر سے بچے ، بوڑھے ، بزرگ ،خواتین جوان بڑی تعداد میں شاہراہ قاءدین پر میں موجود تھے