پاکستان بار کونسل کی PTI کی طرف سے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے مستعفی ہونے کے مطالبے کی مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کردیاانکوائری کمیشن کی سربراہی کے لیے تصدق حسین جیلانی کی تقرری کو خوش آئند قرار دے دیا

پاکستان بار کونسل کی ایک سیاسی جماعت کی طرف سے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے مستعفی ہونے کے مطالبے کی مذمت

پاکستان بار کونسل نے پی ٹی آئی کے مطالبے کو مسترد کردیا

پاکستان بار نے انکوائری کمیشن کی سربراہی کے لیے سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی تقرری کو خوش آئند قرار دے دیا

یہ اقدام سوچی سمجھی مہم کا ایک جزو اور چیف جسٹس پاکستان کے خلاف سیاسی جماعت کی طرف سے ایک تازہ حملے کا حصہ ہے، پاکستان بار

سیاسی فائدے اور عدلیہ کو نقصان پہنچانے کے لیے چیف جسٹس پاکستان کو مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے، پاکستان بار

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چھ جج صاحبان کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی فوری طور پر اسی فورم سے تحقیقات کرائی جائیں جس پر چیف جسٹس پاکستان کی میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا، پاکستان بار

اگر یہ الزامات درست ثابت ہوتے ہیں تو یہ ادارے کے لیے ایک سنگین خطرہ ہیں جس پر سنجیدہ کارروائی کی ضرورت ہے، پاکستان بار

ججز کو رازداری اور تحفظ فراہم کرنا ریاست کی اولین ذمہ داری ہے، پاکستان بار

دیگر اداروں کو عدلیہ میں کسی بھی طریقے سے مداخلت کا اختیار نہیں ہے، پاکستان بار

دیگر اداروں کی بنیادی ذمہ داری عدلیہ کے استحکام میں اس کی مدد کرنا ہے، پاکستان بار

کسی بھی دھمکی یا اقدام کا مقصد عدلیہ کو کمزور کرنا ہو تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے، پاکستان بار

پاکستان بار و قانونی برادری چیف جسٹس پاکستان اور عدلیہ کے ساتھ کھڑی ہے، پاکستان بار

عدلیہ پر اس طرح کے حملوں پر پاکستان بار اور قانونی برادری کا خاموش رہنا ناقابل قبول اور ناقابل برداشت ہے، پاکستان بار

پاکستان بار بطور ادارہ عدلیہ کی سالمیت اور آزادی کو یقینی بنانے کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اظہار کرتی ہے، اعلامیہ

پاکستان بار سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کو انکوائری کمیشن کی سربراہی کے لیے مقرر کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتی ہے، اعلامیہ

اس معاملے پر مزید غور و خوض کے لیے جلد جنرل باڈی کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے، پاکستان بار کونسل

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں