تیرے مکھڑے دا کالا کالا تل وے۔۔ میراکڈھ کے لے گیا دل وے۔۔ وے منڈیا سیالکوٹیا
چن دیا ٹوٹیا،دلاں دیا کھوٹیا ،جھوٹی موٹھی گلاں وچ، سانوں وی توں چارنا ایں
چنگا بنایا ای سانوں کھڈونا، آپے بنانا تے آپے مٹاؤنا
یہ تینوں سپر ہٹ گانے ایف ڈی شرف کے ہیں جن کی آج 69 ویں برسی ہے ۔
انہوں نے 14مارچ 1955ء کو لاہور میں وفات پائی ۔
قریبی حلقوں میں بھأ اشرف کہلانے والے، ایف ڈی شرف کا پورا نام فیروز الدین شرف تھا اور وہ 1898ء میں تولا ننگل ضلع امرتسر میں پیدا ہوئے تھے۔ وہ پنجابی زبان کے مشہور شاعر استاد محمد رمضان ہمدم کے شاگرد تھے۔
انہوں نے پہلے کلکتہ کی پنجابی فلموں میں گیت اور مکالمے لکھے۔ اس شہر میں قیام سے سیاسی شعور حاصل کیا اور 1930.40 کے عشرے میں چلنے والی سیاسی اور مزدور تحریکوں میں حصہ لیتے رہے ۔ تحریک خلافت اور تحریک پاکستان میں بھی فعال حصہ لیا۔ انہوں نے جن فلموں کے لئے نغمات تحریر کئے ان میں ہیر سیال، سسی پنوں، چوہدری، مُندری، چن وے، پتن، دُلا بھٹی، بِلواور بُلبل کے نام سرفہرست ہیں۔
ان کی شاعری کی کتابوں اور کتابچوں کی تعداد20 سے زیادہ ہےجن میں دکھاں دے کیرنے، نوری درشن ،سنیہری کلیاں،ہجر دی اگ،شرومنی شہید، نبیاں دا سردار، شرف ہلارے،شرف اڈاری، شرف سنیہے، جوگاں، شردھا دے پھل اہم ہیں۔
پروفیسر دلشاد ٹوانہ نے ان کی حیات اور فن پر مقالہ لکھہ کر پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔
وہ لاہور میں آوہ بدھو میں وحید حسین قادری کے مزار کے احاطے میں آسودۂ خاک ہیں۔
ایف ڈی شرف کے کچھ اور مقبول گیت:
راتاں کالیاں کلی نوں ڈر آوے(نکھٹو)
بس بس وے ڈھولنا، کیہ تیرے نال بولنا (چودھری)
تیرے سامنے بیٹھ کے رونا، دکھ تینوں نئیوں دسنا (سسی پنوں)
ڈولی چُک لو کہارو میری، تے روندیاں نوں رون دیو (سسی پنوں)
تک چن پیا جاندا اے( ہیر سیال)
[پاکستان کرونیکل، گیتاں دی گونج (اخلاق عاطف)، ابتدائی پنجابی گیت (فیاض احمد اشعر) سے استفادہ]