پولیس نے محنت کش کو گھر بلا کر تشدد کے ذریعے زناکرنے کے بیان کی ویڈیو بنا کر بلیک میل کرنے کے معاملہ کی انکوائری شروع کردی ہے اس سے قبل بھی اسی نوعیت کے معاملات منظر عام پر آچکے ہیں مگر پولیس کوئی مدعی سامنے نہ آنے پر گروہ کے خلاف کاروائی نہ کرسکی تفصیلات کے مطابق چک510گ ب کے رہائشی محنت کش محمد امین کورائی نے تھانہ ماموں کانجن میں درخواست جمع کرائی کہ وہ سبز منڈی میں محنت مزدوری کرتا ہے اور چک494گ ب کاایک شخص اس سے ادھار میں سبزی خریدتا رہا گزشتہ روز مذکورہ شخص نے اسے فون کیا کہ شام کو گھر سے پیسے لے جاوں جب میں وہاں گیا تو گھر میں موجود خواتین اور مردوں نے اسے یرغمال بنا کرایک کمرے میں بند کرنے کے بعد تشدد کا نشانہ بنانا شروع کردیااور کہا کہ بیان دوں کہ میں یہاں زنا کرنے آیا تھا جب میں نے یہ بیان دینے سے انکار کیا تو مزید کچھ نوجوان وہاں آگئے جنہوں نے مجھ پر وحشیانہ تشدد کرتے ہوئے انکا مطلوبہ بیان ریکارڈ کرانے پر مجبور کردیااور اسکی موٹرسائیکل ،موبائل فون اور15ہزار کی رقم چھین لی جس کے بعد اس بلیک میلر گروہ کے دیگر کردار سامنے آ گئے جنہوں نے مجھ سے تین لاکھ دینے کے عوض اسکی جان چھڑائی اور اب وہ اسے منتوتی کی رقم دینے کے لئے مجبور کررہے ہیں پیسے نہ دینے کی صورت میں میری بنائی گئی ویڈیو وائرل کرنے کی دھمکی دے رہے ہیں لہذا پولیس اس گروہ کو بے نقاب کرتے ہوئے انکے خلاف کاروائی کرے اور اسکی چھینی گئی موٹر سائیکل ۔وبائل فون اور نقدی برآمد کرائے مبینہ متاثرہ شخص کے مطابق اس نے کوئی غلط حرکت کی نہ ہی بری نیت سے وہاں گیا اور اسکے علم میں نہیں تھا کہ مذکورہ خاندان اسی طرح شریف النفس اور سادہ لوح لوگوں کو پھانس کر بلیک میل کرتا ہے