انسداد دہشت گردی ملتان کی خصوصی عدالت نمبر 2 ملتان نے مبینہ داعش گروپ کے چاروں ملزمان کو بری کردیا

ملتان( جنرل رپورٹر) انسداد دہشت گردی ملتان کی خصوصی عدالت نمبر 2 ملتان نے مبینہ داعش گروپ کے چاروں ملزمان کو بری کردیا ہے کیونکہ استغاثہ ان کے خلاف الزامات ثابت کرنے میں ناکام رہا۔وکلاء سید اطہر حسن بخآری کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا جوگزشتہ روز سنایا گیا استغاثہ کے مطابق سابق پرنسپل سرگودھا کالج 80 سالہ عبدالشاد بلقیس بی بی عمر بن خالد شیراز عالم اور شیخ محمد شاہد سمیت پانچ افرادجن کا تعلق داعش کے عمل زاہری گروپ سے بتایا جاتا ہے۔پانچ افراد کے دہشت گردوں کے اس گروہ کو سی ٹی ڈی نے کہروڑ پکا کے قریب دریائے ستلج کے کنارے اہم تنصیبات پر حملوں کی منصوبہ بندی کرتے ہوئے گرفتار کیا اور ان کے قبضے سے تین عدد ہینڈ گرینیڈ اور بڑی تعداد میں اسلحہ برآمد کیا۔اور سی ٹی ڈی ملتان نے انہیں واردات سے قبل گرفتار کرلیا۔پولیس کا کہنا ہے بلقیس بی بی ملزمان کو خودکش جیکٹیں فراہم کرتی تھی۔ملزمان کے وکیل سید اطہر حسن شاہ بخاری نے استغاثہ کی کہانی کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیا اور عدالت کو آگاہ کیا کہ چاروں ملزمان کو مختلف اوقات میں مختلف شہروں سے گرفتار کیا گیا ایک ملزم شیراز عالم کو مفرور قرار دیدیا گیا تھا۔ملزمان ایک دوسرے کو جانتے تک نہیں ہیں اور برآمد ہونے والا دھماکہ خیز مواد سے بھی واقف نہیں ہیں۔اور وہ کسی انسان کو تو کیا حشرات کی ہلاکت بارے نہیں سوچ سکتے۔انویسٹی گیشن آفیسر بھی عدالت کو ایف آئی آر میں بیان کردہ کہانی کے حوالے سے مطمئن کرنے میں ناکام رہا۔دلائل کی سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیاگیاتھا۔اس کیس میں شیراز عالم۔ ضمانت پر رہا ہونے کے بعد مفرور ہوگیاتھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں