پاکستان ٹیلی وژن میں اندھیر نگری اور چوپٹ راج والا حساب ہے۔ دنیا کا کونسا قانون ہے جو کسی ملازم کو یہ کہہ سکے کہ کسی بھی صورت میں چھٹی نہیں کی جا سکتی

پاکستان ٹیلی وژن میں اندھیر نگری اور چوپٹ راج والا حساب ہے۔ دنیا کا کونسا قانون ہے جو کسی ملازم کو یہ کہہ سکے کہ کسی بھی صورت میں چھٹی نہیں کی جا سکتی اور اس سے بڑھ کر یہ کہ پورے ادارے میں کوئی بھی چھٹی نہیں لے سکتا۔ پی ٹی وی کے کنٹرولر ایڈمنسٹریشن کی جانب سے جاری کیے جانے والے آفیشل آرڈر کو غور اے پڑھیں۔ ! یعنی کوئی ملازم راستے میں کسی آفت کا شکار ہو جائے، کسی کے گھر فوتگی ہو جائے، کوئی ایمرجنسی ہو، زلزلہ یا طوفان ہو آپ چھٹی نہیں کر سکتے، پہلے دفتر جائیں، چھٹی منظور کروائیں اور پھر اجازت دی جائے گی۔ اس آفیشل لیٹر میں پی ٹی وی کے منیجنگ ڈائیریکٹر کا نام بھی لیا گیا ہے۔ اب اس سوال کا جواب کون دے گا کہ لیٹر کے آخر میں کس مجاز اتھارٹی کا نام لیا گیا ہے؟ یہ کون بے نام مجاز اتھارٹی ہے جس کا اس غیر انسانی اور غیر پیشہ ورانہ خط میں ذکر کیا گیا ہے؟ کیا پی ٹی وی کے سربراہ کا نام اس خط میں ان کی مرضی کے بغیر استعمال کیا گیا ہے؟
شنید ہے کہ پی ٹی وی میں ڈائیریکٹر ایڈمن کے کہنے پر یہ غیر قانونی آرڈر اس لیے جاری کیا گیا ہے کہ موصوف اپنے شعبے میں سینیارٹی کے حساب سے گیارہویں نمبر پر ہے لیکن چند چٹی دلالوں اور ٹاؤٹوں کی مدد سے ڈائیریکٹر ایڈمنسٹریشن کی پوسٹ پر جعلی طریقے سے بیٹھا ہے۔ موصوف کو اپنے تمام سٹاف پر اس بات کا غصہ ہے کہ وہ چند روز قبل اپنے مسائل کے حوالے سے اعلی حکام کو کیوں ملے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں