اعلیٰ کریڈٹ ریٹنگ حاصل کرنے کے لیے پاکستان کا راستہ سخت اصلاحات پر زور دینے کے لیے حکومتی موقف پر منحصر ہے۔

تحریر: *شہزادہ احسن اشرف*
*سابق چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر پی آئی اے*
*سابق وفاقی وزیر صنعت و پیداوار*

اعلیٰ کریڈٹ ریٹنگ حاصل کرنے کے لیے پاکستان کا راستہ سخت اصلاحات پر زور دینے کے لیے حکومتی موقف پر منحصر ہے۔
پاکستان انتخابات کے بعد اپ گریڈیشن کو محفوظ بنا سکتا ہے۔
حکومت کے پاس اہم اداروں کے ساتھ کام کرنے کے لیے آئی ایم ایف سے فنانسنگ حاصل کرنے کا بہتر موقع ہے۔
پاکستان سی سی سی کی درجہ بندی بی کیٹیگری سے ایک قدم نیچے ہے۔
درجہ بندی ڈیفالٹ کے خطرے سے دوچار قوم کی نشاندہی کرتی ہے۔
نئی پالیسی سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کرتی ہے۔
مہنگائی کو کم کرنے کے اقدامات، اس سے مالیاتی اور بیرونی میٹرکس کو بہتر بنایا جا سکتا ہے
مارچ کے آخر میں آئی ایم ایف کا بیل آؤٹ پیکج نئی حکومت پر فوری طور پر فنانسنگ کے دوسرے دور کو محفوظ بنانے کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے!

تحریر: *شہزادہ احسن اشرف*

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں