انتخابات میں عوامی مینڈیٹ کی توہین کی گئی،لیگی امیدواروں کی شکست کو دیکھتے ہوئے دھاندلی کا آغاز کیا گیا، سردار سلیم حیدر خان کی پریس کانفرنس

اسلام آباد()پاکستان پیپلزپارٹی راولپنڈی ڈویژن کے صدر اور سابق امیدوار قومی اسمبلی حلقہ این اے 50سردار سلیم حیدر خان نے کہاہے کہ الیکشن 2024میں دھاندلی نہیں بلکہ دھاندلہ کیا گیا ہے،عوامی مینڈیٹ کی توہین کی گئی،انتخابات کے نتائج مرتب کرنے میں اداروں نے کھلم کھلا مداخلت کی اور من پسند امیدواروں کو غیر قانونی طور پر جتوانے کیلئے ہرمنفی حربہ استعمال کیا، الیکشن سے قبل ہی ن لیگی امیدواروں کو پروٹوکول دیا گیا ، لیگی امیدواروں کی بد ترین شکست کو دیکھتے ہوئے پولنگ کے خاتمے کے بعد دھاندلی کا آغاز کر دیا گیا،مجھ سمیت ٹی ایل پی،پی ٹی آئی اور دیگر امیدواروں کو آر او آفس میں جانے کی اجازت ہی نہیں دی گئی،سیاست میں بے جا مداخلت اور عوام کے مسترد کردہ لوگوں کوزبردستی مسلط کرنے پر ریاستی اداروں کی ساکھ متاثر ہو رہی ہے، عوام کو اپنی مرضی کے نمائندے منتخب کرنے دیں اس ملک کا مستقبل جمہوریت سے وابستہ ہے جمہوریت اور جمہوری اداروں کے استحکام کیلئے تمام ادارے اپنے حدود میں رہ کر آئین و قانون کے مطابق اپنا کردار ادا کریں،سردار سلیم حیدر خان نے ان خیالات کا اظہار نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں اپنے دیگر ساتھیوںحاجی ملک ریاست امیدوار برائے صوبائی اسمبلی حلقہ پی پی چارسردارحیدر علی امیدوار برائے صوبائی اسمبلی حلقہ پی پی تین، مظہر حسین بابر میڈیا ایڈوائزر اور راجہ محمد نذیر ایڈووکیٹ کے ہمراہ پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، سردار سلیم حیدر خان کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن سے قبل سیاسی اثر رسوخ رکھنے والے لوگوں کو مختلف سیکورٹی اداروں کے اہل کاروں نے گھروں سے اٹھایا اور ان کو مجبور کیا کہ وہ لیگی امیدواروں کوسپورٹ کریں عوامی مینڈیٹ کی توہین کی گئی میرے حلقے میں چوتھے نمبر پر آنے والے امیدوار کو رزلٹ تبدیل کرکے پہلے نمبر پر لایا گیا اگر الیکشن کے نام پر کھلواڑ کر نا تو بہتر ہے الیکشن کی بجائے نامزدگی کر دی جائے اور ملک وقوم کا پیسہ اس الیکشن ڈرامے پر ضائع نہ کیا جائے، ہم ریاستی اداروں کا احترام کرتے ہیں سیاست میں بے جا مداخلت اور عوام کے مسترد کردہ لوگوں کوزبردستی مسلط کرنے پر ریاستی اداروں کی ساکھ متاثر ہو رہی ہے، ہم نہیں چاہتے کہ خدانخواستہ پھر کوئی سانحہ رونما ہو ،لوگوں کو آزادی سے اپنا رائے حق دہی استعمال کرنے دیا جائے اور حقیقی جمہوریت کی بقاء و بحالی کیلئے جمہوری اداروں کو مضبوط کیا جائے اسی میں ملک و قوم کی بہتری ہے، انھوں نے کہا کہ الیکشن سے قبل ہی ن لیگی امیدواروں کو پروٹوکول دیا گیا انتظامیہ ان کے ماتحت کر دی گئی، اگر چہ دن بھر پولنگ پر امن رہی تاہم لیگی امیدواروں کی بد ترین شکست کو دیکھتے ہوئے پولنگ کے خاتمے کے بعد دھاندلی کا آغاز کر دیا گیا ،رات کو آنے والے نتائج کو تبدیل کرنے کیلئے آر او آفس متحرک رہا ،مجھے پہلے بتایا گیا کہ 11ہزار ووٹ ہیں رزلٹ اناؤنس کرنے سے پندرہ منٹ پہلے میرے استفسار پر مجھے بتایا گیا کہ 36000ووٹ ہیں میں نے فارم 45کے مطابق رزلٹ کیلئے احتجاج کیا تو صرف پندرہ منٹ بعد میرے ووٹ 65ہزار کے لگ بھگ کر دئیے گئے جبکہ حقیقی طور پر میرے ووٹ تقریبا 86ہزار ہیں، انھوں نے کہا کہ پولنگ کے خاتمہ کے بعد آر او آفس میں لیگی امیدوار دندناتے رہے لیکن میرے سمیت ٹی ایل پی،پی ٹی آئی اور دیگر امیدواروں کو آر او آفس میں جانے کی اجازت ہی نہیں دی گئی، شدید عوامی احتجاج کے بعد رات گئے ہمیں اند ر جانے دیا گیا لیکن آر او صاحب شدید دباؤ میں تھے اور کچھ بھی بتانے کیلئے تیار نہ تھے،سردار سلیم حیدر خان نے کہا کہ فارم 45جو الیکشن کمیشن کا مستند ترین ڈاکومنٹ ہے اس کے بر عکس فارم 47میں ہارے ہوئے امیدواروں کو فاتح قرار دے دیا گیا ، رات گئے ہزاروں ووٹوں سے جیتنے والے امیدواروں کے ووٹ چوری کئے گئے اور بارہ بجے کے بعد نتائج روک دئیے گئے، 9فروری کو اپنی مرضی کے نتائج مرتب کر کے جھوٹ پر مبنی رزلٹ دئیے گئے، تمام سیاسی جماعتوں کے امیدواروں نے ان نتائج کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا، انھوں نے کہا کہ حلقہ این اے 50اور پی پی 4کے نتائج فارم 45کے مطابق جاری کرنے کیلئے تمام جماعتوں نے پر امن احتجاج کیا،ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حلقہ این اے 50پی پی چار کے نتائج فارم 45اور تمام امیدواروں کے روبرو بتائیں جائیں ،سردار سلیم حیدر خان نے کہا کہ ریاستی ادارے اس ملک پر رحم کریں سیاست میں بے جا مداخلت کر نے سے گریز کریں عوام کو اپنی مرضی کے نمائندے منتخب کرنے دیں اس ملک کا مستقبل جمہوریت سے وابستہ ہے جمہوریت اور جمہوری اداروں کے استحکام کیلئے تمام ادارے اپنے حدود یں رہ کر آئین و قانون کے مطابق اپنا کردار ادا کریں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں