بشری بی بی کو بنی گالہ میں رکھنے کے فیصلے کی تعریف پر اینکر علینہ شگری نے منیب فاروق کی بے عزتی کردی حکومتی فیصلے میں کسی طاقتور شخصیت کی ”اعلی ظرفی“ تلاش کرنے کی ضرورت نہیں ۔

اے بی این کی پروگرام اینکر اور نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ سے انٹرویو کرنے والی علینہ شگری نے سما کے اینکر منیب فاروق کو بشری بی بی کو بنی گالہ کو سب جیل قرار دے کر اڈیالہ جیل کے بجائے بنی گالہ میں رکھنے کی تعریف کرنے پر چھاڑدیا
اے بی این چینل تحریک انصاف کا حامی تصور کیا جاتا ہے
اے بی این کے اینکر خالد جمیل سوشل میڈیا پر گند مچانے پر جیل بھی گزار چکے ہیں
منیب فاروق نے بشری بی بی کو بنی گالہ کو سب جیل بنا کر وہاں رکھنے پر تعریف کرتے ہوئے سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس پر لکھا تھا ”
‏بہت اچھا فیصلہ ہے۔ کسی طاقتور شخص نے اعلیٰ ظرفی اور رحمدلی کا مظاہرہ کیا ہے۔ ایک سزایافتہُ سابق وزیراعظم کی سزا یافتہ اہلیہ کو گھر ہی سب جیل قرار دے کر تا حکم ثانی رہنے کی اجازت دی ہے۔ اس کے لئے درخواست خود عمران خان صاحب اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کی طرف سے کی گئی۔

صرف اتنا یاد رکھیں کہ یہ رحمدلی کسی نے میاں نواز شریف کی بیٹی اور آصف زرداری کی بہن سے نہیں کی تھی۔ مریم نواز شریف کو جب ریسٹ ہاؤس منتقل کرنے کی پیشکش کی گئی تو انھوں نے منع کر دیا۔”
علینہ شگری نے اس کے جواب میں کہا کہ ‏”عمران خان یا بشری بی بی کی طرف سے بنی گالہ رہائش گاہ کو سب جیل قرار دینے کی کوئی درخواست نہیں دی گئی۔۔

بشری بی بی کو بنی گالہ سب جیل میں رکھنے کے حکومتی فیصلے میں کسی طاقتور شخصیت کی ”اعلی ظرفی“ تلاش کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اعلی ظرفی دکھانے کے بہت سے مواقع ضائع ہو چکے ہیں۔”

..

بشری بی بی کو اڈیالہ جیل سے بنی گالہ منتقل کر دیا گیا،زرائع

بانی پی ٹی آئی کے رہائش گاہ کو سب جیل قرار،زرائع

بشری بی بی کو اڈیالہ جیل سے بنی گالہ منتقل کر دیا گیا،زرائع

بانی پی ٹی آئی کے رہائش گاہ سب جیل قرار،زرائع

بشری بی بی کو آج توشہ خانہ کیس میں 14سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی تھی

اڈیالہ جیل میں بشری بی بی کا میڈیکل کرایا گیا،زرائع

بشری بی بی کی گرفتاری کے تمام قانونی تقاضے پورے کیئے گئے ،زرائع

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں