سپریم کورٹ کے دو بنچوں سے دو کیسوں کے متضاد فیصلے جسٹس منصور علی شاہ نے 12 دن کی تاخیر سے اپیل کرنے والے کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت نہیں دی جسٹس منیب اختر نے دوسرے کیس میں امیدوار کو الیکشن کمیشن کے اعتراضات کے باوجود اجازت دے دی

سپریم کورٹ نے پی پی 224 سے امیدوار مظفر خان کی کاغذات نامزدگی منظوری کیلئے دائر اپیل خارج کردی،عدالت نے کہا درخواست گزار نے اپیل دائر کرنے میں 12 دن کی تاخیر کی، بروقت اپیل دائر ہوتی تو انتخابات کیلئے اجازت مل سکتی تھی،ایسا حکم نہیں دینا چاہتے جو انتخابات میں تاخیر کا باعث بنے۔
جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پی پی 244 بہاولنگر میں کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کیخلاف اپیل پر سماعت کی، سپریم کورٹ نے سیکرٹری الیکشن کمیشن کو بیلٹ پیپرز کی پرنٹنگ کے معاملے پر طلب کرلیا،عدالت کے طلب کرنے پر سپیشل سیکرٹری الیکشن کمیشن ظفر اقبال پیش ہوئے اور کہا بیلٹ پیپرز کی پرنٹنگ کا عمل مکمل ہوچکا ہے،کئی اضلاع میں بیلٹ پیپرز کی ترسیل کا عمل بھی جاری ہے،اس مرحلے پر کاغذات منظور کیے تو حلقہ میں انتخابات تاخیر کا شکار ہوسکتے ہیں،مجموعی طور پر 859 حلقوں کیلئے 260 ملین بیلٹ پیپرز چھاپے گئے ہیں،کاغذ کی ضرورت پوری کرنے کیلئے بیلٹ پیپر کا سائز چھوٹا کر دیا گیا ہے، جسٹس جمال مندوخیل نے کہا الیکشن کمیشن نے شیڈیول اتنا کم مدتی کیوں رکھا ہے؟ الیکشن کمیشن کو علم ہونا چاہیے تھا کہ اپیلیں بھی دائر ہونی ہیں، عدالت نے پی پی 224 سے امیدوار مظفر خان کی کاغذات نامزدگی منظوری کیلئے دائر اپیل خارج کردی،عدالت نے کہا درخواست گزار نے اپیل دائر کرنے میں 12 دن کی تاخیر کی، بروقت اپیل دائر ہوتی تو انتخابات کیلئے اجازت مل سکتی تھی،ایسا حکم نہیں دینا چاہتے جو انتخابات میں تاخیر کا باعث بنے۔
سپریم کورٹ نے این اے 144 خانیوال سے تحریک انصاف کے رہنما سردار شہباز سیال کے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کاحکم دے دیا،سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کے کاغذات نامزدگی چھپنے کے عذر کو ناقابل قبول قرار دے دیا، عدالت نے سردار شہباز سیال کو انتخابی نشان الاٹ کرنے کا بھی حکم دے دیا
جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی،سردار شہباز سیال کے وکیل نے کہا سردار شہباز سیال کے کاغذات نامزدگی بجلی چوری کے مقدمہ میں نامزدگی کی بنیاد پر مسترد کئے گئے تھے، ہمیں بجلی چوری کے اس مقدمے کا ہمیں علم ہی نہیں،ہماری طرف سے بجلی کی تمام ادائیگیاں بروقت کی گئیں تھیں، عدالت نے الیکشن کمیشن کی جانب سے کاغذات نامزدگی چھپنے کے عذر کو ناقابل قبول قرار دے دیا، جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیئے الیکشن کمیشن کی مشکلات کو ہم سمجھتے ہیں،الیکشن کمیشن کی مشکلات اور بنیادی حقوق کا توازن ہم نے برقرار رکھنا ہے، ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں حقائق کو مدنظر نہیں رکھا، عدالت نے سردار شہباز سیال کے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کاحکم دے دیا، سردار شہباز سیال پی پی 212 سے پنجاب اسمبلی کے بھی امیدوار ہیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں