میڈیا انڈسٹری میں محنت مزدوری کرتے ہوئے روز نیوز کی اینکر پرسن ارم چوہدری انتقال کر گئیں، آج بھی ان کا پروگرام تھا،ارم چوہدری کے 2 چھوٹے بچے تھے اور اُن کی وہ واحد امید تھیں،زندگی کا پہیہ رواں دواں رکھنے کیلئے بہت محنت کی،مشکل سے مشکل حالات دیکھے
ماہ نور قریشی نے سوشل میڈیا ویب سائٹ فیس بک پر لکھا کہ
“ارم بھی چلی گئی۔۔۔
ان سب خواتین کی طرح جو وقت سے جنگ لڑتے لڑتے ہار جاتی ہیں۔
ایک بار ارم کے ساتھ پروگرام کرنے کا اتفاق ہوا تو مجھے تب اندازہ ہوا کہ ارم کس قدر محنتی اور پیار کرنے والی لڑکی ہے۔ پروگرام میں نیوز پیکج چلتا تو فوراً گھر کال کر کے بچوں کو کہتی کہ کھانا کھا لو، دروازہ نہ کھولنا، باہر نہ جانا لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ پروگرام کے دوران کالز بھی کرتی رہی اور کانٹنٹ پر بھی بھرپور توجہ تھی کہ ایک بھی غلطی نہ ہوئی۔
پروگرام ختم ہوا تو مجھے کہنے لگی ماہ نور معاف کرنا اگر کچھ برا لگا ہو پروگرام میں تو۔۔۔
ارم مجھے برا لگا تھا جب میڈیا ہاؤسز والے تمہاری نجی زندگی پر بات کرتے تھے۔
ارم مجھے برا لگا تھا جب تمہیں آفس میں بلا وجہ تنگ کیا جاتا تھا۔
مجھے برا لگا تھا جب تم سے آوٹ ڈور شوٹ کرا کر پیسے نہیں دیے گئے تھے۔
مجھے برا لگا تھا جب میں نے تمہیں لوگوں کی باتیں برداشت کرتے دیکھا تھا۔
تمہارا نصیب اور قدرت کی ستم ظریفی دیکھ کر بھی برا لگا لیکن اللّٰہ کے فیصلوں کے سامنے انسان بہت بے بس ہے۔
اللّٰہ نے تمہیں سنبھال لیا, اس ظالم دنیا سے دور اپنے پاس بلا لیا۔
اللّٰہ تمہارے بچوں پر رحم کریں
اللّٰہ ان سب سے انصاف کریں جنہوں نے تمہاری زندگی مشکل بنائی۔
اللہ تمہارے درجات بلند فرمائیں
آمین ثم آمین”⁹