ریٹائرڈ یا مستعفی جج کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل کو کارروائی سے روکنے کے فیصلے کا معاملہ، وفاقی حکومت نے عافیہ شہربانو کیس فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی

ریٹائرڈ یا مستعفی جج کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل کو کارروائی سے روکنے کے فیصلے کا معاملہ، وفاقی حکومت نے عافیہ شہربانو کیس فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی

درخواست میں سپریم جوڈیشل کونسل اور رجسٹرار سپریم کورٹ سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ وفاقی حکومت مرکزی کیس میں درخواست گزار نہیں تھی،سپریم کورٹ اپنے فیصلوں میں قرار دے چکی ہے کہ اگر عدالت کے فیصلے سے کوئی فریق متاثر ہو تو وہ اپیل دائر کرنے کا حق رکھتا ہے، جج کی پینشن اور مراعات وفاقی حکومت نے جاری کرنا ہوتی ہیں اس لیے وفاقی حکومت اپیل دائر کرسکتی ہے، درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ اصول طے کرے کہ کسی جج کے مستعفی ہونے کے باوجود سپریم جوڈیشل کونسل کارروائی جاری رکھ سکتی ہے، 27جون 2023کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے، سابق جج اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل دو رکنی بینچ نے عافیہ شہربانو کیس کا فیصلہ دیا تھا،فیصلے میں قرار دیا گیا تھا کوئی جج مستعفی ہوجائے یا ریٹائرڈ ہو جائے تو سپریم جوڈیشل کونسل کارروائی نہیں کرسکتی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں