مجھے کسی سے اشارہ نہیں ملا، اگر اشاروں کی بات ہوتی تو 2018 میں میرا بھائی اور بیٹا جیتا ہوا الیکشن نہ ہارتے، سینیٹر بہرہ مند تنگی نے بھی قرارداد کے حق میں بات کی.سینٹر دلاور خان

مردان پریس کلب میں میٹ دی پریس سے سینیٹر دلاور خان کی گفتگو قرارداد پیش کرنے کےلئے مجھے کسی سے اشارہ نہیں ملا، میں نے اگر کسی سے تعاون نہیں کیا تو کسی سے بھیک بھی نہیں مانگا، اگر اشاروں کی بات ہوتی تو 2018 میں میرا بھائی اور بیٹا جیتا ہوا الیکشن نہ ہارتے، سسینیٹ میں ہمارے 6 ممبران کی آزاد گروپ ہے، سینیٹر ہدایت اللہ، سینیٹر ہلال رحمان، سینیٹر احمد خان، سینیٹر نصیب اللہ ابازئی، بابر کھودااور ایک میں ہوں. قرارداد سے قبل گوادر کے سینیٹر نے مجھے کہاکہ موجودہ دہشت گردی کے حالات میں ہم الیکشن کمپین نہیں کرسکتے،مولانا فضل الرحمن نے بھی اپنے پریس کانفرنس میں کہاکہ ہم دہشت گردی کی وجہ سے اپنے علاقوں میں الیکشن کمپین نہیں کرسکتے. ہمارے کے پی اور بلوچستان کے بعض علاقوں برفباری کی وجہ سے بھی انتخابی مہم نہیں چلا سکتے بعض افرادکورم کے حوالے کہتے ہیں کہ کورم پورا نہیں تھا. قانون کے مطابق اگر ایک رکن بھی موجود ہوں اور کوئی اعتراض نہ کریں تو وہ بھی اپنا مسئلہ بیان کرسکتا ہے.ہم نے چئیرمین سینیٹ کو درخواست کی جس نے منظور کی، سینیٹ میں موجود تمام سینیٹر نے اس پر کھلے دل سے بات کی. پی پی کےسینیٹر بہرہ مند تنگی نے بھی قرارداد کے حق میں بات کی.اگر کوئی اس پر میرے ساتھ ریفرنڈم کرنا چاہتے ہیں تو میں اس کےلئے بھی تیار ہوں. اس وقت سینیٹ میں کئی دیگر کمیٹیوں کے سینیٹر موجود تھے تو انھوں نے اس پر کوئی بات نہیں کی اگر دیگر موجود کمیٹیوں کے سینیٹر اسکی بروقت مخالفت کرتے تو وہ کثرت رائے سے مسترد ہوجاتا.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں