اسلام آباد ہائی کورٹ
بلوچ مظاہرین کی گرفتاری کے خلاف بلوچ خاتون سیمی دین کی درخواست پر سماعت
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کیس کی سماعت کی
درخواست گزار کی جانب سے وکلاء عطاء اللہ کنڈی، زینب جنجوعہ و دیگر عدالت پیش
ایس ایس پی آپریشنز ملک جمیل ظفر عدالت کے سامنے پیش
بلوچ پرامن مظاہرین کو اسلام آباد آنے سے روک دیا گیا، تشدد کیا گیا، وکیل درخواست گزار
کسی کو آپ گود میں بٹھا دیتے ہیں اور کسی کے ساتھ یہ سب کرتے ہیں، عدالت کا اظہارِ برہمی
انکو نکال دیں ، ویسے ہی آپ نے ایک طریقہ کار یہی بنایا، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب
انکو کرنے دیں جو یہ کرنا چاہیے، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب
کیا مظاہرین فی الحال گرفتار ہیں؟ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کا استفسار
ہمارے ریکارڈ کے مطابق 196 افراد کو گرفتار کیا گیا، وکیل درخواست گزار
ان میں سے 162 آفراد کو رہا کردیا گیا جبکہ باقی کو آج تک رہا نہیں کیا گیا، وکیل درخواست گزار
34 افراد کو پریڈ شناخت کی وجہ سے ضمانت نہ مل سکی، وکیل
آئی جی نے خود عدالت کے سامنے کہا تھا کہ انکو رہا کردیا جائے گا مگر آج تک نہیں ہوئے، وکیل
کوہسار تھانہ کی ایف آئی آر میں ظہیر نامی شخص لاپتہ ہے، وکیل درخواست گزار
ایس ایس پی آپریشنز صاحب اگر آپ کے ہاتھ باندھے ہوئے ہیں تو سیکرٹری داخلہ کو بلا لیتا ہوں، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب
ہمارے جانب سے کچھ بھی نہیں ، مجسٹریٹ کا کام ہے، ایس ایس پی آپریشنز
اس معاملے کو سیکرٹری داخلہ کے بلانے سے ہی ختم کرتے ہیں ورنہ یہی ہوگا، عدالت
کیا اسلام آباد میں مظاہرے نہیں ہوتے؟ کیا یہ سچ نہیں ؟ عدالت کا استفسار
لوگ ریڈ زون میں مظاہرے کررہے ہوتے ہیں آپ انکا بچوں کے طرح دیکھتے ہیں، عدالت
کیا بلوچ مظاہرین نے کوئی چیز توڑی تھی، کوئی گند کیا تھا؟ عدالت
ایس ایس پی آپریشنز صاحب پھر سے کہہ رہا ہوں اگر آپ کے ساتھ باندھے ہوئے ہیں تو سیکرٹری داخلہ کو بلاتے ہیں، عدالت
ایس ایس پی آپریشنز صاحب آپ پڑھے لکھے ہیں، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کا استفسار
کیا آپ کو پتہ ہے انگریز نے پنجابی، پٹھان ، بلوچ یا سندھی کے بارے کیا کہا تھا ؟ عدالت کا ایس ایس پی آپریشنز سے استفسار
انگریز نے کہا بلوچ کو محبت سے پیش آؤگے تو کچھ بھی کرلیگا، عدالت
عدالت کا ایس ایس پی آپریشنز کو 34 گرفتار بلوچ مظاہرین کا آج ہی پریڈ شناخت کرنے کا حکم
آج آپ پریڈ شناخت کریں اور یہ انکی ضمانتوں کی درخواستیں دائر کریں گے، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب
اسٹیٹ کونسل عبد الرحمن کی جانب سے پریڈ شناخت کل کرنے کی استدعا
مقدمے میں گرفتار ظہیر احمد کہاں ہے وہ ہمیں بتا دیں ؟ وکیل درخواست
ظہیر احمد اڈیالہ جیل ہے انکے مچلکے جمع کرنا انکا کام ہے، سرکاری وکیل
ظہیر احمد کے ضمانتی مچلکے جمع ہونگے تو اڈیالہ جیل سے رہا ہونگے، سرکاری وکیل
ہمارے اوپر الزام بڑے آسانی سے لگ جاتے ہیں، سرکاری وکیل
دیکھیں آپ کے اوپر ہم کیا الزام لگائیں گے، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب
آئی جی نے عدالت کو کہا کہ ایک خاتون ہماری کسٹڈی میں ہے، عطاء اللہ کنڈی
ایک خاتوں کا بتا کر اگلے دن 50 خواتین کو حراست میں رکھ کر زبردستی گاڑیوں میں بٹھا رہے تھے، عطاء اللہ کنڈی
50 خواتین کو غیر قانونی حراست میں رکھنے کےلئے ہمیں ریکارڈ کی ضرورت ہے، عطاء اللہ کنڈی
کنڈی صاحب کہنے کو بہت کچھ ہیں مگر کہہ نہیں سکتے، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب
عدالت نے کیس سے متعلق رپورٹ آئندہ سماعت پر طلب کرلی
عدالت نے کیس کی سماعت 29 دسمبر تک کے لئے ملتوی کردی