پنجاب پولیس کے سینئر افسر لیاقت ملک کو لاہور کے نجی ہسپتال میں غنڈہ گردی ہر وزیر اعلی محسن نقوی نے فوری ایکشن لیتے ہوئے او ایس ڈی بنادیا لیاقت ملک نے ہسپتال سے اپنے باپ کے علاج کے بل کے تنازعہ پر پولیس بلواکر توڑ پھوڑ کروائ

پنجاب پولیس کے سینئر افسر لیاقت ملک کو لاہور کے نجی ہسپتال میں غنڈہ گردی پر وزیر اعلی محسن نقوی نے فوری ایکشن لیتے ہوئے او ایس ڈی بنادیا لیاقت ملک نے ہسپتال سے اپنے باپ کے علاج کے بل کے تنازعہ پر پولیس بلواکر توڑ پھوڑ کروائی
ڈاکٹر ہسپتال سی ائی اے کی جانب سے تشدد کرنے کا معاملہ

ڈی آئی جی ملک لیاقت کے والد ڈاکٹر اسپتال میں زیر علاج تھے

اسپتال کا بل دینے کے معاملے پر ملک لیاقت کا اسپتال انتظامیہ سے جھگڑا ہوا

ملک لیاقت نے سی آئی پولیس کے اہلکار بلا لیے جنہوں نے اسپتال انتظامیہ اور صحافیوں پر تشدد کیا

آئی جی پنجاب اور وزیر اعلی نے سخت برہمی کا اظہار کیا اور ملک لیاقت کو او ایس ڈی بنا دیا
سی آئی اے پولیس کا ڈاکٹر ہسپتال میں حملہ!صحافیوں پہ تشدد۔۔ملک لیاقت عہدے سے فارغ۔۔

لاہور ڈاکٹرز اسپتال میں ڈی آئی جی سی آئی اے لیاقت ملک کے والد علاج کے ایڈمٹ تھے انکی ڈاکٹرز کے ساتھ کسی معاملے پر تلخ کلامی ہوئی جس پر ڈی آئی جی سی آئی اے نے پولیس کو اکٹھا کرکے ڈاکٹرز اسپتال پر لشکر کشی کرکے اسپتال میں موجود تمام ڈاکٹرز اور مریضوں کو یرغمال بنا لیا۔

صحافیوں نے جب اس معاملے کی کوریج کرنے کی کوشش کی تو پولیس نے صحافیوں پر بھی تشدد کیا۔

وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی کا نوٹس
نگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی کا ڈی آئی جی سی آئی اے لیاقت ملک کو فوری طور پر او ایس ڈی کرنے کا حکم

ڈاکٹر ہسپتال میں صحافیوں پر تشدد کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم

ویسے موصوف لیاقت ملک کندھے پر چادر لپیٹے آپ کو سوشل میڈیا پر صوفی ازم اور مذہب کا درس دیتے اکثر نظر آتے ہیں۔۔۔
‏پولیس ذرائع کے مطابق ڈی آئی جی آرگنائزڈ کرائم یونٹ کیپٹن(ر) لیاقت علی ملک کے والد کچھ روز سے ڈاکٹرز ہسپتال زیر علاج تھے جہاں آج ان کی ڈاکٹرز سے تلخ کلامی ہوئی۔پھر کیپٹن(ر) نے اپنی طاقت دکھائی۔ہسپتال میں مسلح پولیس اہلکاروں نے توڑ پھوڑ کی۔عملہ یرغمال بنایا۔ڈی وی آر قبضہ میں لے لیا ڈاکٹرز پر تشدد ہوا۔مریض یرغمال بنے رہے۔
‏ڈی ایس پی سی آئی اے اقبال ٹاؤن محمد علی بٹ کی ڈاکٹرز ہسپتال میں صحافی مدثر تتلہ پر تشدد کی فوٹیج سامنے آگئی۔ بیک گراؤنڈ میں ڈی آئی جی کی آواز بھی سنی جاسکتی ہے۔

ڈاکٹرز ہسپتال میں پولیس گردی کے مناظر
پولیس تشدد اور توڑ پھوڑ کے بعد ہسپتال سے سی سی ٹی وی کیمروں کا ریکارڈ ساتھ لے گئی۔ دنیا نیوز کے دو رپورٹرز اور کیمرہ مین پر بھی تشدد ہوا
پولیس کا ہاتھ ریاست نے اتنا کھول دیا ہے کہ پولیس والوں نے آج لاہور کے بڑے پرائیویٹ ہسپتال کا وہی حال کردیا ہے جو اجکل تحریک انصاف کے رہنماؤں کے گھروں کا ہورہا ہے۔اور اب ڈاکٹرز کی کوئی سن نہیں رہا
لگے گی آگ تو آئیں گے گھر کئی زد میں
یہاں پہ صرف ہمارا مکان تھوڑی ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں