برسلز: حراست کے دوران کشمیریوں کے قتل عام کو روکا جائے، چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید
برسلز:
کشمیر کونسل یورپ (کے سی ای یو) کے چیئرمین علی رضا سید نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ بھارت کے غیر قانونی طور پر زیرقبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی حکام کی طرف سے کشمیری شہریوں کے حراست کے دوران قتل عام اور ماورائے عدالت اموات کے دیگر واقعات کی روک تھام کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔
ایک بیان میں انہوں نے مقبوضہ کشمیر کے ضلع پونچھ کے علاقے بفلیاز میں تین کشمیری شہریوں کی زیرحراست قتل کی وحشیانہ واردات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل عام کو فی الفور بند کیا جائے۔
واضح رہے کہ تین شہریوں 22 سالہ محمد شوکت ، 32 سالہ شبیر احمد اور 45 سالہ محفوظ حسین کو بھارتی فوج نے جمعہ کی صبح ضلع پونچھ کے ایک ملٹری ٹارچر سیل میں حراست کے دوران تشدد کر کے قتل کر دیا گیا تھا۔ ان تین شہریوں کی المناک اموات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں بہت صدمہ ہے کہ تین بے گناہ کشمیریوں کو بھارتی فوج نے حراست میں لے کر تشدد کا نشانہ بنایا اور مارا دیا۔ پھر ان کے غمزدہ لواحقین نے ان کی مسخ شدہ لاشیں وصول کیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان تینوں کشمیریوں کے دردناک قتل کا واقعہ نہ صرف مقبوضہ کشمیر میں بلکہ آزاد کشمیر اور دنیا کے دیگر حصوں میں رہنے والے کشمیریوں میں غم و غصے کا باعث بنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی ظالم مودی حکومت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی متنازعہ سرزمین پر کشمیریوں کی حق خودارادیت کی منصفانہ جدوجہد کو دبانے کے لیے مظالم کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔ کشمیرکونسل ای یو کے چیئرمین نے مزید کہاکہ اس المناک واقعے نے بھارت کی بے رحم ریاستی دہشت گردی کو ایک بار پھر بے نقاب کر دیاہے۔ علی رضا سید نے کہا کہ یہ ماورائے عدالت قتل کے واقعات جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کی نسل کشی کی بھارتی سازش کا حصہ ہے جو طویل عرصے سے جاری ہے۔
علی رضا سید نے خبردار کیا کہ بھارت کو یاد رکھنا چاہیے کہ وہ کشمیری عوام کے جذبہ حریت کو اب تک شکست نہیں دے سکا۔ کشمیری یہ پرامن جدوجہد مکمل کامیابی تک جاری رکھیں گے۔ کشمیریوں کی تحریک آزادی ہرصورت جاری رہے گی اور کشمیری عوام اسے ہر قیمت پر منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔
چیئرمین کشمیرکونسل یورپ نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مظلوم کشمیریوں کے خلاف بھارتی سکیورٹی فورسز کے جنگی جرائم کا سنجیدگی سے نوٹس لے۔ انہوں نے اس وحشیانہ حراستی قتل سمیت تمام ماورائے عدالت قتل کی وارداتوں کی آزادانہ بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا تاکہ ان حراستی ہلاکتوں اور ماورانہ عدالت قتل عام کے مجرموں کا سخت محاسبہ کیا جاسکے اور شفاف انصاف کے ذریعے انہیں کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔
علی رضا سید نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ جموں و کشمیر کے عوام کو حق خودارادیت دلانے اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کروانے کے لیے اپنا مؤثر کردار ادا کرے۔