عالم اسلام متحد ہوکر آزاد فلسطین کے لیے آواز اٹھائے اور غزہ میں جاری قتل عام کے خلاف اقدامات کرے: مولوی امیر خان متقی

ایران کے دورے پر گئے پاکستان کے سینیٹر سابق وزیر اطلاعات مشاھد حسین سید نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس پر افغانستان کے وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی کے ساتھ تصویر شئیر کرتے ہوئے لکھا تہران فلسطین کانفرنس: افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کے ساتھ عشائیہ پر شاندار ملاقات، وہ پاکستان کے تئیں گرمجوش اور مثبت ہیں اور متنازعہ مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کے خواہشمند ہیں۔ تاہم، اپنے نرم، کم کلیدی انداز میں، اس نے واضح کیا: ‘افغان لوگ غریب ہو سکتے ہیں لیکن انہیں فخر ہے اور وہ کسی کے دباؤ یا دھمکیوں کو پسند نہیں کرتے، جیسا کہ USSR اور USA نے ان کے دیرپا پچھتاوے کا پتہ لگایا’۔ !

ادھر فلسطین کانفرنس سے تہران میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی نے کہا کہ عالم اسلام متحد ہوکر آزاد فلسطین کے لیے آواز اٹھائے اور غزہ میں جاری قتل عام کے خلاف اقدامات کرے:
افغانستان کے وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی نے ایران کے دارالحکومت تہران میں مسئلہ فلسطین کے حوالے سے منعقدہ بین الاقوامی اعلیٰ سطحی مشاورتی سیاسی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ “عالم اسلام متحد ہوکر آزاد فلسطین کے لیے آواز اٹھائے اور غزہ میں جاری قتل عام کے خلاف کھڑے ہوں۔
انہوں نے غزہ میں اسرائیلی صہیونی افواج کے ہاتھوں بے گناہ لوگوں کے قتل عام کی شدید مذمت کی اور عالمی برادری پر اس سلسلے میں دہرا رویہ اپنانے کا الزام لگایا۔
مولوی امیر خان متقی نے مزید کہا کہ افغان عوام گزشتہ 20 سالوں تک بین الاقوامی جارحیت کا شکار رہے، اس لیے افغان قوم فلسطینیوں کے درد کو اچھی طرح سمجھ سکتی ہے۔
انہوں نے کانفرنس کے انعقاد پر ایرانی حکومت کا شکریہ ادا کیا اور مزید کہا کہ دنیا بالخصوص اسلامی ممالک غزہ میں جاری تشدد کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات کریں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ عالمی برادری غزہ میں اسرائیلی قابض افواج کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر خاموش ہے لیکن دوسری جانب امارت اسلامیہ پر پابندیاں عائد کر دی ہیں جس کی وجہ سے افغان عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔
یاد رہے کہ افغان حکومت نے اس سے قبل بھی غزہ پر صہیونی حکومت کی غاصب افواج کے حملے اور ان کے مظالم کی شدید مذمت کی تھی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں