سابق وزیر دفاع اور مسلم لیگ نون کے رہنما خواجہ محمد آصف نے کہا کہ جنرل باجوہ اور جنرل فیض سیاست دانوں کو ISI میس میں بلا کر میٹنگ کنڈکٹ کرتے تھے، میں نے کہا اس طرح نا کریں۔ ہم آپ کے سامنے ہاتھ باندھ کر بیٹھے ہیں کہ ملک کے حالات ٹھیک نہیں ہیں۔ نومبر 22 تک آرمی چیف تعیناتی سے پہلے جو کچھ ہوا وہ آج تک سامنے نہیں آیا، جنرل باجوہ مکمل طور پر اس میں شریک تھے۔ سیاستدانوں نے اپنے لیے پھندے خود تیار کیے ہیں، سیاستدانوں کی سب سے بڑی بددیانتی ہے اندر گھٹنے پکڑ لیتے ہیں باہر آ کر کچھ اور کہتے ہیں۔ کیا کسی نے آج تک سنجیدہ کوشش کی ہے کہ قومی اتفاق رائے پیدا کیا جائے۔