ہمارے دور حکومت میں دیامر میں موجود دہشتگردوں کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے اگر ہوا ہے تو سامنے لایا جائے سابق وزیر اعلی حفیظ الرحمن کی پریس کانفرن

ہمارے دور حکومت میں دیامر میں موجود دہشتگردوں کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے اگر ہوا ہے تو سامنے لایا جائے سابق وزیر اعلی حفیظ الرحمن کی پریس کانفرن

انھوں نے کہا کہ دہشتگردوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کیا جائے اور ان کے سہولت کاروں کو عوام کے سامنے لایا جائے یہ بات سابق وزیراعلی حفیظ الرحمن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا انھوں نے کہا کہ صوبائی وزیر داخلہ صرف بڑھکے نہ مارے دیامر واقعہ کے بعد اب تک کیا کیا ہے قوم کے سامنے حقائق رکھے شاہراہ قراقرم کو دن کے وقت کھلا رکھا جائے اور سیکورٹی سخت کی جائے اور رات کو پبلک ٹرانسپورٹ بند کیا جائے تاکہ حادثات سے محفوظ بنایا جاسکے انھوں نے کہا کہ گندم کے ریٹ میں اضافہ بہت زیادہ کیا گیا ہے قیمتوں میں اضافہ ہونا چاہیئے لیکن مناسب اضافہ کریں غریب عوام پر بوجھ نہ ڈالا جائے انھوں نے کہا کہ قراقرم کوآپریٹیو بینک اور نیٹکو دونوں ادارے تباہی کی طرف جارہے ہیں لہذا ان اداروں میں منیجمنٹ کو بہتر بنایا جائے تاکہ یہ ادارے گلگت بلتستان کو ریونیو فراہم کرسکے انھوں نے کہا کہ دھرنے دینے والے صرف گندم کے لئے دھرنا کیوں دے رہے ہیں آئینی حقوق لوڈ شیڈنگ سمیت دیگر عوامی مسائل پر بھی دھرنا دے صرف گندم پر ریاست کو بلکہ میل کرنا درست بات نہیں ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں