امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمران سیاسی پارٹیوں کے عوام سے کیے جھوٹے وعدے اور دعوے دنیا کا آٹھواں عجوبہ ہیں، قوم اب جھوٹے وعدوں، دعوؤں سے گمراہ نہیں ہو سکتی، ملکی مسائل کا حل جماعت اسلامی کے پاس ہے، آئندہ انتخابات میں جماعت اسلامی ہی عوام کی اصل آواز اور امید ہے، عوام ہمیں مینڈیٹ دیں، ہم حقیقی معنوں میں ملک کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کر سکتے ہیں، ملک میں اللہ کا قانون ہو گا تو ہر فرد پر سکون ہو گا۔ پاکستان کو بحرانوں سے نکالنے کے لیے فری اینڈ فیئر الیکشن وقت کی اہم ضرورت ہے۔ تینوں بڑی پارٹیوں نے سیاسی، آئینی اور معاشی بحران میں اضافہ کیا، سیاسی پارٹیاں اور ملک چند خاندانوں کے ہاتھوں یرغمال ہے نااہل اور نالائقوں حکمرانوں نے عوام کے ساتھ ہمیشہ دھوکہ کیا۔ شفاف جمہوریت میں سب سے بڑی رکاوٹ جاگیردار اور سرمایہ دار ہیں۔ ایک مستحکم ملک کے لیے شفاف انتخابات کا انعقاد لازمی ہے، 12کروڑ 80لاکھ ووٹرز پاکستان کی خوشحالی پر متفق ہیں، ہر ووٹر ایک پرامن اور ترقی یافتہ پاکستان چاہتا ہے، لیکن دوخاندان کی حکومتوں نے تمام اداروں کو مفلوج دیا ہے۔ سابقہ تمام الیکشنز میں قوانین کی موجودگی کے باوجود عمل درآمد نہیں ہوا، نتیجے میں جمہوریت کو نقصان پہنچا اور عوام کا الیکشن کمیشن پر اعتماد ختم ہوا ہے، ہم ڈرائنگ روم اور سازشوں کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے، جماعت اسلامی پروگریسو، اسلامی اور جمہوری جماعت ہے، ہمارے ہاں یونٹس سے لے کر مرکزی سطح تک قیادت کا چناؤ جمہوری عمل سے ہوتا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے منصورہ میں فافن کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔ وفد میں فافن کے سی ای او مدثر رضوی،خواجہ سلمان، صلاح الدین اور دیگر شامل تھے۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد اصغر، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف، ناظم سوشل میڈیا شمس الدین امجد اور معاون خصوصی امیر جماعت اسلامی حافظ اسرار احمد بھی موجود تھے۔ فافن کے ساتھ جماعت اسلامی کے قائدین کی نشست ڈیڑھ گھنٹہ جاری رہی جس میں فری اینڈ فیئر الیکشن کے انعقاد کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ انتخابات کے حوالے سے فافن کی سرگرمیوں، موجودہ قوانین اور اس پر عمل درآمد کے حوالے سے جماعت اسلامی کے قائدین کو بریفنگ دی گئی۔
قبل ازیں کسانوں کے قومی دن کے موقع پر کسانوں کے وفد سے ملاقات کے موقع پر سراج الحق نے کہا کہ زرعی ملک میں زرعی پالیسی کسان دشمن ہے۔ پاکستان کے کسان جفاکش اور قومی ہیروز ہیں، جماعت اسلامی کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے انقلابی منشور رکھتی ہے، جماعت اسلامی کی حکومت آئی تو ہم کسانوں کو بلاسود قرض دیں گے، انھیں زرعی مشینری کھاد بیج رعایتی نرخوں پر فراہم اورزرعی مشینری کھاد ادویات پرسیلز ٹیکس ختم کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ اس وقت کل قابل کاشت رقبے کا صرف 39فیصد زیر کاشت ہے جبکہ 61فیصد رقبہ بنجر اور ویران پڑاہے۔ جماعت اسلامی اقتدار میں آئی تو زرعی رقبے کو غریب کاشتکاروں اور زرعی گریجویٹس کو الاٹ کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ تمام فصلوں کی قابل قبول قیمتوں کا تعین وقت کی اہم ضرورت ہے، آج زراعت تباہ اور کسانوں کا معاشی استحصال ہو رہا ہے، ہم باقی ممالک کی طرح زرعی شعبے میں براہ راست سبسڈی کا نظام متعارف کرائیں گے، کسان پاکستانی زراعت کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، کسان خوشحال ہو گا تو ملک خوشحال ہو گا۔