سکھر کے سینئر صحافی جان محمد مہر کی شہادت پر ملک بھر کے صحافی رہنماؤں نے مطالبہ کیا ہے کہ اس قتل میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرکے قرار واقعی سز ادی جائے اور صحافیوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔
حیدرآباد یونین آف جرنلسٹس اور سکھر یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے حیدرآباد پریس کلب میں جان محمد مہر کے اہل خانہ سے اظہار یکجہتی کیلئے صحافیوں کا کنونشن ہوا جس میں سندھ بھر کے صحافیوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ کنونشن سے ملک کے معروف تجزیہ نگار مظہر عباس، کراچی پریس کلب کے عہدیدار امتیاز خان فاران، خالد کھوکھر، لالہ رحمن سموں، علی حسن اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہم اب یہ کہنے پر مجبور ہوگئے ہیں کہ رینجرز کو سندھ بھر میںمکمل اختیارات دیئے جائیں ، ابھی تک جان محمد مہر کے قاتلوں کی عدم گرفتاری اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت کی کوئی رٹ نہیں ہے ، پورا سندھ بدامنی کی آگ میں جل رہاہے ، نگراںحکومت کے دور میں تو یہ حالت ہوگئی ہے کہ تھانے کے تھانے اغواء کرلئے جاتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ جان محمد مہر کی شہادت اب آخری شہادت ثابت ہوگی کیونکہ اب اگر کسی صحافی پر اس طرح کا عمل ہوا تو پھر اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ آج ملک بھر کے صحافی ایک لڑی میں پرودیئے گئے ہیں، صحافی خود کو غیر محفوظ سمجھتے ہیں۔ پورے سندھ میں امن وامان کی صورتحال خراب ہے، وزیرداخلہ اور آئی جی سکھر میں کیمپ لگائے اور اس وقت تک واپس نہ آئیں جب تک جان محمد مہر کے قاتل گرفتار نہ ہوجاتے۔ انہوں نے کہاکہ ہماری جدوجہد کے نتیجے میں جان محمد شہید کے قاتلوں کے سہولت کار اور سرپرست سامنے آچکے ہیں۔