ورلڈ کلائمیٹ ایکشن سمٹ کے موقع پر وزیر اعظم کی جمہوریہ ایسٹونیا کے وزیر اعظم سے ملاقات

*ورلڈ کلائمیٹ ایکشن سمٹ کے موقع پر وزیر اعظم کی جمہوریہ ایسٹونیا کے وزیر اعظم سے ملاقات*

نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے ورلڈ کلائمیٹ ایکشن سمٹ کے موقع پر آج دوبئی میں جمہوریہ ایسٹونیا کی وزیر اعظم کاجا کالس سے ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کے مزید فروغ کے لئے باقاعدہ اعلیٰ سطحی مصروفیات اور بات چیت کی اہمیت پر زور دیا۔ وزیراعظم کاکڑ نے اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔ وزیر اعظم کالس نے دونوں فریقوں کے درمیان دوہرے ٹیکس کے خاتمے کے کنونشن پر دستخط کرنے سے اتفاق کیا اور اس کا خیر مقدم کیا۔

دونوں وزرائے اعظم نے خوراک کی عدم تحفظ سے نمٹنے اور زرعی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیراعظم کاکڑ نے ایسٹونیا کے ساتھ باہمی تعاون پر مبنی روابط خاص طور پر تجارت اور سرمایہ کاری، اعلیٰ تعلیم اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کی خواہش کا اظہار کیا ۔

ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ دونوں فریقین کے درمیان ممکنہ تعاون کے شعبوں بشمول تعلیمی اداروں کے مابین تعاون بڑھایا جائے گا۔

وزیر اعظم کاکڑ نے لاس اینڈ ڈیمج فنڈ کے فنڈ کے فعال ہونے کو سراہتے ہوئے کی اور موسمیاتی تبدیلی کے مقر اثرات سے بچائو کے لئے ٹھوس اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔

ایسٹونیا کی وزیر اعظم نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی عالمی تشویش کا مسئلہ ہے اور اسے اجتماعی طور پر حل کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے ماحولیاتی تبدیلی اور خوراک کی حفاظت جیسے مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر بھی اتفاق کیا۔ ملاقات پاکستان پویلین میں ہوئی ۔

اس ملاقات نے دو طرفہ تعلقات اور علاقائی اور عالمی اہمیت کے دیگر مسائل بشمول موسمیاتی تبدیلی سے لاحق خطرات پر بات چیت کا موقع فراہم کیا۔۔۔
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے اقوام متحدہ کی 28ویں کانفرنس آف پارٹیز کے لئے قائم کئے گئے پاکستان پویلین کا دورہ کیا۔ وزیراعظم کو لاس اینڈ ڈیمج کے فنڈ کے لئے مذاکرات اور سہولت کاری کے حوالے سے پاکستان کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کے بارے میں بتایا گیا۔

وزیر اعظم کو ‘لیونگ انڈس انیشی ایٹو’ کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی جو کہ دریائے سندھ کی صحت کی بحالی کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے پویلین میں پاکستانی موسمیاتی ماہرین سے بھی ملاقات کی اور موسمیاتی تبدیلی کے خطرے کو کم کرنے کے حوالے سے ان کی کوششوں کو سراہا۔ نگران وفاقی وزراء برائے خارجہ ، موسمیاتی تبدیلی اور متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سفیر بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔
*نگران وزیر اعظم سے نیدر لینڈز کے وزیر اعظم کی ملاقات*

نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے آج دبئی میں اٹھائیسویں کانفرنس آف پارٹیز COP-28 کے موقع پر ہالینڈ کے وزیر اعظم مارک روٹے سے ملاقات کی۔

نیویارک، امریکہ میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر ہونے والی ملاقات کے بعد دونوں رہنماؤں کی یہ دوسری ملاقات تھی۔ دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات پر تبادلہء خیال کیا اور افغانستان کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے بین الاقوامی اور علاقائی امور پر گفتگو کی۔

دونوں رہنمائوں نے غزہ میں بگڑتی ہوئی انسانی حقوق کی صورتحال پر بھی تبادلہء خیال کیا۔

دونوں سربراہان نے اس سال دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات کے قیام کے 75 سال مکمل ہونے پر اسلام آباد اور دی ہیگ میں منعقد ہونے والی تقریبات کو سراہا۔

وزیراعظم کاکڑ نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور نیدر لینڈز کو باہمی دلچسپی کے امور پر دوطرفہ اور یورپی یونین کے ذریعے مل کر کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے ڈچ کمپنیوں کو زراعت، باغبانی، پانی کے انتظام اور قابل تجدید توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دی۔

دونوں رہنمائوں نے پاکستان اور ہالینڈ کے درمیان دوطرفہ تعلقات میں اضافے کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا۔

وزیر اعظم کاکڑ نے کاپ 28 کے حوالے سے بہتر نتائج کی امید کا اظہار کیا۔ انہوں نے مزید کہا کی کم کاربن خارج کرنے والے ممالک میں سے ایک ہونے کے باوجود پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے خطرات کا شکار ہے ۔

وزیراعظم کاکڑ نے نیدرلینڈز کے وزیراعظم کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں