پاکستان تحریک انصاف کے راہنماء شیر افضل مروت ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو بدنام کرنے کیلئے میڈیا کو استعمال کیا جا رہا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی عوام کے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں، خاور مانیکا کا انٹرویو بیس پچیس دن قبل ریکارڈ کیا گیاتھا،ہمارانظام انصاف تابوت میں پڑا ہوا ہے،
نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں وکلاء ناظمین، کونسلرز سمیت دیگر سیاسی و سماجی شخصیات کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیر افضل مروت کا مزید کہنا تھا کہ آئین کی پاسداری ہم سب کا فرض تھا، آجکل میڈیا میں کسی نہ کسی کو بٹھا کر چئیرمین پی ٹی آئی کے خلاف خبریں چلائی جاتی ہیں، کبھی خاور مانیکا تو کبھی چئیرمین پی ٹی آئی کے نوکر کاانٹرویو چلایا جاتا ہے، کیا نوازشریف کے کسی نوکر کا انٹرویو چلایا گیا، شہباز شریف نے پولیس افسر کی بیوی کا نکاح تڑوایا، کیا کبھی اس کی خبر آئی ،میری ایسے صحافیوں سےدرخواست ہے کہ جو متنازعہ ہیں وہ اپنے اس عمل کو صحافت نہ کہیں اگر ہماری کردار کشی کی گئی توہم بھی ایسے صحافیوں کی کردار کشیکرینگے، میڈیا خود سوچے کہ اس نے کیا کردار ادا کرنا ہے،کسی صحافی یا اس کے خاندان میں تصویریں وائرل کرنے کے خلاف ہیں ،کسی ایک وکیل پر اتنے پرچے درج نہیں ہوئے، جتنے میری خلاف ہوئے ہیں،کسی نے اغواء یا پریس کانفرنس پر مجبور کیا تو جان دے دونگا مگر انکی خواہش پوری نہیں کرونگا،اس موقع پر خیبر پختونخوا کےبیس سے زائد وکلاء اور جمعیت علمائے اسلام کے سرکردہ راہنماؤںسعید آفریدی، حاجی عبدالمناف، عابد، نعیم شہزادسمیت پنجاب کے سیاسی ورکرز کی پی ٹی آئی میں شمولیت، پنجاب کے ضلع بہاولپور کے 6 سے زیادہ کارکنوں کا تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان جن میںچوہدری عنایت اللہ گھمن، چوہدری ممتا چھٹہ، چوہدری آفتاب ایڈووکیٹ ،شاہد وڑائچ سمیت دیگرشامل ہیں، یہ ورکرز مسلم لیگ ن اور مسلم لیگ ق سے مستعفی ہوکر تحریک انصاف میں شامل ہونے ہوئے ہیں، ہمیں پنجاب کی مٹی سے پیار ہے،اس موقع پر پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرنے والوں کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے پالیسیوں سے متاثر ہو کر پارٹی میں شمولیت کا اعلان کر رہے ہیں، مرتے دم تک پی ٹی آئی کا ساتھ نبھائیں گے۔