سیکرٹری دفاع کو حکم راولپنڈی کے ایڈیشنل سیشن جج وارث علی کو مہنگا پڑ گیا لاہور ہائی کورٹ نے OSD بنادیا چیف جسٹس قاضی فائز عیسی تک معاملہ نہیں پہنچا

سیکرٹری دفاع کو حکم راولپنڈی کے ایڈیشنل سیشن جج وارث علی کو مہنگا پڑ گیا لاہور ہائی کورٹ نے OSD بنادیا چیف جسٹس قاضی فائز عیسی تک معاملہ نہیں پہنچا
ایڈیشنل سیشن جج راولپنڈی وارث علی نے ایک کیس میں 17 نومبر کو سیکرٹری دفاع کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا اٹارنی جنرل کو 24 نومبر کے لیے نوٹس جاری کر دیا بتائیں کیا فوج کاروباری معاملات کر سکتی ہے ؟ روزنامہ 92 نیوز ، پی ٹی وی اور ریڈیو پاکستان پر پبلک نوٹس ایشو کرنے کا آرڈر کرتے ہوئے لکھا ” کیونکہ عوام الناس کے حقوق کا معاملہ ہے اس لئے سب (پبلک) کو بتایا جائے وہ آئندہ سماعت پر حاضر ہوں چیف سیکرٹری حکومت پاکستان (کوئی نہیں ہوتا) کو حکم دیا تھا کہ وہ پبلک نوٹس آرڈر پر عمل کروائیں ۔۔ کچھ معاملات میں جج نے اختیار سے تجاوز کیا ٹھیک کام بھی بغیر اختیار کے کریں گے تو وہ غلط ہو جائے گا ۔۔ اب پھر لاہور ہائیکورٹ نے آج او ایس ڈی بنا دیا
ایڈیشنل سیشن جج راولپنڈی،وارث علی نے فوج کے کاروبار اور منافع کے بارے رپورٹ طلب کی۔
سیکریٹری دفاع اور اٹارنی جنرل نے کچھ رپورٹ پیش نا کی۔
تو جج صاحب نے کل حکم جاری کیا کہ سیکٹری دفاع کو عہدے سے ہٹایا جائے۔
تو آج جج صاحب کو ہی ہائی کورٹ کی جانب سے عہدے سے ہٹا دیا گیا۔
راولپنڈی کہچری کے ایڈیشنل سیشن جج وارث علی نے گزشتہ روز چیف سیکرٹری حکومت پاکستان کو حکم دیا کہ وہ سیکرٹری دفاع کو فوری عہدے سے ہٹائیں اور مسلح افواج کہ کاروبار سے متعلق رپورٹ آئیندہ سماعت پر عدالت پیش کریں،سیکٹری دفاع کو عہدے سے ہٹایا جائے گا یا نہیں البتہ جج کو ہٹا دیا گیا ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں