ایم کیوایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے پی پی رہنما سعید غنی کا نام لئے بغیر کہا کہ اگر MQM مردہ گھوڑا ہے تو تمہارے پیٹ میں مروڑ کیوں ہے۔

ایم کیوایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے پی پی رہنما سعید غنی کا نام لئے بغیر کہا کہ اگر MQM مردہ گھوڑا ہے تو تمہارے پیٹ میں مروڑ کیوں ہے۔

سینئر ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار نے لہا کہ ابھی انتخابات کی بساط بچھ رہی ہے ایم کیو ایم نے باقی سیاسی جماعتوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ جلسوں کا انعقاد کیا ایم کیو ایم نے عوامی رابطہ مہم بھی تیز کر رکھی ہے وڈیروں اور جاگیرداروں نے زبردستی اپنا میئر اس شہر پر مسلط کیا پانچ فیصد ووٹوں پر کراچی پر قبضہ کیا گیا ہے جیسے جیسے انتخابات قریب آ رہے ہیں قبضہ گیروں کے پنجے اکھڑ رہے ہیں یہ واضح ہے مخالفین کے پیروں کے نیچے سے زمین نکل رہی ہے کرپٹ اور بد عنوان حکمرانی کے خاتمے کا وقت آ رہا ہےسندھ کے وڈیرے بوکھلا گئے ہیں اور کراچی ہر قبضے کا خواب چکنا چور ہوتا دیکھ رہے ہیں

یہ جو ہمارے خلاف بیان بازی ہے یہ ہمارے لئے نیا چیلنج ثابت ہوگا

ہم ہمیشہ ہوا کے مخالف پروازکرتے ہیں ہمارا ماضی گواہ ہے

جو گزشتہ پندرہ سالوں سے لوٹ مار اور کرپشن کی حکومت تھی اسکا وقت اب ختم ہوگیا ہے

ہماری لاپتہ گم نام آبادی کی مردم شماری میں بازیابی ہماری اتحاد کے بعد پہلی کامیابی ہے

کراچی غریب پرور شہر ہے ہم نے کبھی یہاں آنےوالوں کو نہیں روکا

ہم نے کبھی مہاجروں کو گننے کی بات نہیں کی ہم نے کہا جو بھی اس شہر میں رہتا ہے اسکو گنا جائے

قومی اسمبلی کی ایک اور صوبائ اسمبلی کی تین نشستوں کا اضافہ صرف کراچی میں ہوا

جو ہمیں مردہ گھوڑا کہہ رہے ہیں وہ دیکھ لیں ایم کیو ایم کے صرف ایک ٹاؤن کے الیکشن آفس کے افتتاح پر اتنے لوگ جمع ہیں

مجھے معلوم ہیں یہاں ہم کتنے ہی گرم جوشی کے اشعار پڑھیں مگر موسم میں سردی کی لہر ہے

آج نیوکراچی میں پریکٹس میچ ہے ابھی فائنل کھلنا باقی ہے

پیپلزپارٹی کے بستر گول ہونے کا یہ تعزیتی اجلاس نہیں ایم کیو ایم کا جلسہ ہے

نیو کراچی آئندہ ہونے والا جلسہ ایم کیو ایم کے تمام جلسوں کا ریکارڈ توڑے گا

مایوسی سے امید کا سفر شروع ہو چکا ہے

غلطیاں ہوئی ہیں اس کا ازالہ کرنا ہے

کراچی چلتا ہے تو پاکستان چلتا ہے

اس ملک کا حال ظلم اور جبر سہنے والی ساس کی طرح ہے

نا انصافی اور ظلم کا سلسلہ اب ختم ہونا چاہیے

اگر ایم کیو ایم مردہ گھوڑا ہے دفن ہو گئی تو تمہارے پیٹ میں مروڑ کیوں ہے

تمہیں تو شادیانے بجانے چاہئے جشن منانا چاہئے

2018 میں جس درزی نے ہمارے حلقے کاٹے نئی حلقہ بندیوں کے بعد کافی درست ہوئے

ہم قومی اسمبلی کی 22 نشستیں حاصل کریں گے

ہم صوبائی اسمبلی کی نشسوں پر بھی بھرپور کامیابی حاصل کریں گے

وزارتوں کو ہم نے اس بار جوتی کی نوک پر رکھا ہے

اب ہمیں سر اٹھا کر چلنا ہے

پچاس سال تک قوم کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا کر رکھا مضبوط پاکستان مضبوط اسلام آباد

اب لوڈشیڈنگ کرنے والوں کی لوڈشیڈنگ کریں گے

جب کوئی بڑی جماعت ایم کیو ایم کے مرکز آتی ہے تو انکو تکلیف ہوتی ہے

عوام کو مضبوط مرکز مضبوط معیشت کے کھوکھلے نعروں کے پیچھے لگاکر رکھا ہوا ہے

کراچی کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کرنے والوں کے حساب کا وقت آچکا ہے

ہم نے وفاق کی بڑی جماعتوں کہہ دیا ہے کہ کراچی مضبوط ہوگا تو پاکستان مضبوط ہوگا یہ بات اب سب کے سمجھ آنے لگی ہے

پچاس سالوں سے حکمراں طبقہ مراعات یافتہ اور ترقی یافتہ ہوگیا مگر عوام بد حالی کی تصویر بن گئے

مضبوط مرکز ترقی کی ضمانت ہے کی ٹرک کی بتی کے پیچھے ہم کو لگا کر رکھا گیا

پھر گزشتہ پندرہ سالوں سے مضبوط صوبہ ترقی کی ضمانت کے پیچھے ہم کو بے وقوف بنایا گیا

اب یہ نہیں چلے گا اور مضبوط کراچی ہی ترقی کی ضمانت ہوگا

مضبوط ضلعی حکومتیں مضبوط بلدیاتی ادارے مضبوط کراچی مضبوط پاکستان کی ضمانت ہیں

کراچی کو پھلنے پھولنے دیا جائے گا تو پاکستان بچے گا

مضبوط کراچی مضبوط پاکستان کی ضمانت ہے

آئینی اصلاحات کے پیکج پر بات کرنی ہے

ہمیں ایم کیو ایم کے پرانے دفاتر نہیں چاہئے

ہم نے 15دسمبر تک شہر میں 100 انتخابی دفتر کھولنے کا فیصلہ کیا ہے

شہر میں روزانہ کی بنیاد پر چار دفتر کھل رہے ہیں

پیپلزپارٹی کے دور میں پی ٹی آئی نے بھی انہیں دودھ پلایا

پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کا خفیہ گٹھ جوڑ تھا

ایک دن بھی پی ٹی آئی کا وزیر اعظم کراچی میں نہیں رکا

مصطفیٰ کمال کے دور میں 10 کروڑ اضافی گیلن پانی شہر میں آیا

پیپلز پارٹی کے پندرہ سالوں میں نہ اضافی پانی ملا نہ کوئی کام ہوا

نہ اسلام آباد کراچی کے بغیر کچھ ہے نہ راولپنڈی

اب لگ رہا ہے ہمارا یہ نیو کراچی کا اجتماع ہے

کراچی کو اپنے ساتھ رکھو گے تو معیشت اور جمہوریت مستحکم رہے گی

کراچی کو اپنے ساتھ نہیں رکھو گے تو ملک ترقی نہیں کر سکتا

مقامی خودمختاری کے ذریعے ہی شہر کے مسائل حل ہونگے

آج مقامی خودمختاری دے دو ورنہ کل وہ حالات ہونگے کہ تم صوبہ خود تشتری میں لاکر دوگے

وڈیروں اور جاگیرداروں کے استحصالی ہتھکنڈوں سے بچنے کی ضرورت ہے

انشاءاللہ بہت جلد آپ سب سے ایک بڑے جلسے میں ملاقات ہوگی

کراچی کے بیٹے اس ملک کا سارا قرض اتارنے کے لیے تیار ہیں

سیالکوٹ کے تاجروں نے ایئرپورٹ بنا دیا ایئر سیال بنا دی

ہم ملک کو چار ہزار ارب کما کر دیتے ہیں کیا نیو کراچی میں انڈسٹریل زون نہیں بنا سکتے

ہم چار ہزار اررب کا ٹیکس دیتے ہیں بدلے میں ہم کو چار سو ارب بھی ڈیولپمنٹ فنڈ نہیں ملتا

کیا ہم اپنے بچوں کے لئے ایک نئی یونیورسٹی نہیں بناسکتے

کراچی کو بائیسویں نہیں تئیس ویں صدی میں لے جائیں گے

ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار الحسن ے کہا کہ

نیو کراچی کے لوگوں نے بہت قربانیاں دی ہیں

اس ٹاؤن میں صرف اور صرف ایم کیو ایم ہے

ایم کیو ایم انتخابات میں پھرپور حصہ لے گی

ساری جماعتیں جب حکومت میں آتیں ہیں تو ایم کیو ایم سے کیے گئے معاہدے بھول جاتی ہیں

ایک خاص طبقہ آپ کو الیکشن اور ووٹ کے حق سے دور کرنے کی کوشش کر رہا ہے

اس صوبے میں تین بار وزیر اعلیٰ اور نگران وزیراعظم ایم کیو ایم کا رہا

2013 سے آج تک ہم نے اس شہر کے مسائل حل کیے

کسی نے آج تک اس شہر میں جعلی ڈومیسائل کے معاملے پر آواز نہیں اٹھائی

کسی بھی جماعت نے آج تک مردم شماری پر بات نہیں کی

ہماری کوششوں کی بدولت شہر کی مردم شماری ٹھیک ہوئی

کراچی تا کشمور تک زیادتی کا خاتمہ کرینگے

ایم کیو ایم ماضی میں بھی بلا تفریق شہر کی خدمت کرتی رہی ہے

ایم کیو ایم کو مردہ گھوڑے کہنے والے اس کی کندھے پر وزیراعظم بننے کی کوشش کرینگے

ایم کیو ایم ناجائز نوکریاں رکوانا بھی جانتی ہے

کراچی کی نوکریوں پر صرف یہاں کے لوگوں کا حق ہے

پیپلزپارٹی کے لیڈر کیوں شہر کے مسائل حل کرنے کے لیے کام نہیں کرتے

آنے والے وقت کے لیے تمام کارکنان متحد رہیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں