سیکرٹری اطلاعات ظہور احمد کو نااہلی قومی مفادات کو نقصان پہنچانے اور دوست ملکوں سے تعلق خراب کرنے کے الزامات میں زبانی احکامات سے ہٹادیا گیا

تاشقند روانگی سے قبل وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے ملکی مفادات کے خبریں اور کرنٹ افیرز کے پروگرام کرنے پر وفاقی سیکرٹری اطلاعات ظہور احمد کو فی الفور ان کے عہدے سے ہٹا کر انہیں او،ایس ڈی کردیا اسلام آباد کے باخبر صحافی شاہد میتلا نے سیکرٹری اطلاعات کی تبدیلی کی خبر بریک کی اور اس کے فالو اپ میں بتاتا کہ ظہور احمد کو زبانی احکامات مل گئے ان سے گاڑی بھی واپس لے لی گئی
پی ٹی وی میں بد انتظامی اور کرپشن کی داستانیں زبان زد عام تھیں
ظہور احمد سیکرٹریٹ گروپ کے گریڈ 21کے سینئر افسر تھے
انہیں انفارمشین گروپ کے ایڈیشنل سیکرٹری انچارج سہیل علی خان کو تبدیل کرکے تعینات کیا گیا تھا
سینئر صحافی مرتضٰی سولنگی کے وزیر اطلاعات بننے کے بعد وزیر اور سیکرٹری میں اختلاف کی خبریں منظر عام پر آنے لگی تھیں
ظہور احمد اچھی شہرت رکھنے والے افسر تھے یہ شہبازشریف کی حکومت میں ان کی وزارت میں سیکرٹری تھے
مرتضٰی سولنگی سے ان کے پرانے مراسم تھے جب 2008 میں پیپلزپارٹی کے دور اقتدار میں یہ اس وقت کے وزیر اطلاعات تھے تو ظہور احمد ان کی وزارت میں کام کرتے تھے اور مرتضٰی سولنگی کو اس وقت کے صدر پاکستان آصف علی زرداری نے ریڈیو پاکستان کا ڈائریکٹر جنرل مقرر کیا تھا
پیپلزپارٹی کی حکومت کے بعد مرتضٰی سولنگی مسلم لیگ ن کی حکومت کے قریب ہوگئے تھے
نگران حکومت کے قیام سے قبل مرتضٰی سولنگی حساس اداروں کے میڈیا کے کرتا دھرتائوں کے قریب آگئے تھے اور ان کے کہنے پر سنو ٹی وی میں بھاری معاوضے پر ڈائریکٹر انٹرنیشنل افیرز لگ گئے تھے
ان ہی اداروں کی جانب سے دو صحافیوں کو مرتضٰی سولنگی کے ساتھ لگا دیا گیا تھا
پی ٹی وی کے سابق سینئر کوارڈینیٹر محسن رضا خان نے ظہور احمد کی تبدیلی پر سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس پر اپنے تفصیلی تبصرے میں لکھا کہ ” ‏وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نے وزارت اطلاعات پی ٹی وی ریڈیو پاکستان پی آئی ڈی میں تباہی بد انتظامی کرپشن اور عالمی سطح پر پاکستان کی سبکی کرانے کے الزامات کی پاداش میں سخت سرزنش کے بعد ظہور احمد کو سیکرٹری اطلاعات حکومت پاکستان کے عہدے سے ہٹا دیا ذرائع کے مطابق ظہور احمد ایک پڑہے لکھے بیوروکریٹ ہیں پنجابی اور فارسی کے شاعر ہیں وہ پی ٹی وی کے منیجنگ ڈائریکٹر بھی تھے ان کا اس تباہی میں براہ راست کوئی زیادہ حصہ نہیں لیکن وزیر اطلاعات کی بھر پور سہولت کاری کی جب انہیں ام معاملات سے آگاہ کیا جاتا تھا تو نامعلوم وجوہات کی بنا پر لاتعلق بن جاتے تھے قومی اداروں پی ٹی وی ریڈیو پاکستان اور پی آئی ڈی کی تباہی میں وزیر اطلاعات کے دبائو یا کسی مصلحت کے تحت تباہ کیا۔ جارہا تھا انہوں نے اداروں کی تباہی ہوتے دیکھی اور اسے روکنے کی ذرا سی کوشش نہیں کی ان کے دور میں پی آئی ڈی میں کرپشن عروج پر تھی دو اخبارات کے خلاف انتقامی کارروائی شروع کی گئی پی ٹی وی میں بھاری معاوضوں پر سفارشی لوگ بھرتی کئے گئے وجاہت مسعود سید عمران شفقت کی بھرتی واحد اچھا،کام ان کے دور میں ہوا پی ٹی وی کی فارن پوسٹنگ میں سلیکشن کمیٹی کے فیصلے کو نظرانداز کرکے غیر قانونی طور پر وزیر اطلاعات کے دفتر میں کام کرنے والے شخص کو شامل کیا گیا ڈیجیٹل میڈیا ونگ میں سولنگی کی مرضی کے افراد اشتہار جاری ہونے سے پہلے بھرتی کرلئے گئے ریڈیو پاکستان میں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ سے منسوب اسرائیل کی حمایت میں بیان چلتا رہا ظہور احمد کو پتہ ہی نہیں چلا پی ٹی وی نے ملکی سلامتی کے خلاف میں بلیٹن میں خبر چلوادی مارننگ شو میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے خلاف اینکر نے سنگین الزامات لگائے سابق وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے دور میں فلیگ شپ پراجیکٹ پی ٹی وی فلیکس کو بند کرنے کی سازش کی گئی پی ٹی وی سپورٹس سے بد عنوانیوں کے الزامات کے تحت معطل کئے جانے ڈائریکٹر سپورٹس ڈاکٹر نعمان نیاز کو ڈائریکٹر سوشل میڈیا لاکر ایک نجی چینل کاptv sports چینل کو تباہ کرنے کی سازش میں سہولت کاری کرتے رہے ایک اچھی شہرت کے حامل بیوروکریٹ نے اپنے کیریئر پر داغ لگوالیا لیکن ان اداروں کے مفادات کے بجائے کسی اور کے مفادات کا خیال رکھا ‎”
محسن رضا خان نے پی ٹی وی کو اپنے چھ ماہ کے کنٹریکٹ کو دو ماہ بعد چھوڑ نے کے بعد وزیر اطلاعات مرتضٰی سولنگی کی کرپشن اور بے ضاطگیوں کو مسلسل بے نقاب کیا
صحافی آن لائن کے رابطہ کرنے پر انہوں نے کہا کہ سیکرٹری ظہور احمد ایک شستہ با اخلاق لیکن کمزور افسر ہیں اور چند ماہ میں انہوں نے اپنے شاندار کیریئر کو خراب کیا
شاہد میتلا نے تصدیق کی ہے کہ میانوالی ائیر بیس کی غلط رپوٹنگ اور پی ٹی وی کے مارننگ شو میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے خلاف غزہ اسرائیل جنگ میں بے سروپا الزامات لگانے پر ظہور احمد کو فارغ کیا گیا
اسلام آباد میں روزنامہ غزنوی کے ایڈیٹر عقیل احمد ترین کا کہنا کہ اگر انفارمشین سروس کا،سیکرٹری نی لایا گیا تو،ادارے میں خرابی بڑھ جائے گی ان کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر فواد حسن فواد اور سابق پرنسپل سیکرٹری توقیر شاہ ڈی ایم جی افسر کو،سیکرٹری بنانا چاہتے ہیں عقیل احمد ترین کا کالم

قلم کی جنگ
عقیل ترین
آخر کب تک وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ وزارت اطلاعات و نشریات میں پے درپے بلنڈرز سے صرف نظر کرتے؟ آخر کب تک وہ میڈیا سے لڑائی کرانے والے کرداروں کا بوجھ اپنے کندھوں پہ اٹھائے رکھتے؟ آخر کب تک وہ اخباری تنظیموں کیساتھ بدمزگی اور تناو پہ،اور کب تک ریڈیو پاکستان پر اپنے سے منسوب بیان چلنے پہ برداشت کا مظاہرہ کرتے؟ ان کے صبر کا پیمانہ میانوالی ائیر بیس کے حوالے سے پی ٹی وی پر چلنے والے فیک نیوز پیکج سے بالاخر لبریز ہوہی گیا ور انہوں نے بیک جنبش قلم سیکرٹری اطلاعات و نشریات ظہور احمد جو ایم ڈی پی ٹی وی بھی تھے کو سیکرٹری شپ سے نکالنے کا فیصلہ سنا دیا،جسکا ان سطور لکھے جانے تک نوٹیفیکشن سامنے نہیں آیا،البتہ اسکی تصدیق مختلف زرائع سے ہوگء،وزیراعظم کاکڑ کو ریڈیو،پی ٹی وی،غزنوی اور صحافت کے معاملہ پہ اتنا غصہ تھا کہ انہوں نے مذکورہ آفیسر کا دوبارہ چہرہ نہ دیکھنے کا حکم بھی دیا،اسمیں تو کوئی شک نہیں کہ ظہور احمد کو ہٹانے کا فیصلہ کہیں اور ہوا،اور جن کو غصہ تھا انکو بتا کر فیصلہ بارے بتا بھی دیا گیا،لیکن یہ نہیں ہے کہ ظہورآحمد کی سیکرٹری شپ صرف میانوالی بارے فیک نیوز پیکج پہ گئی،اس پہ کافی دنوں سے کام ہورہاتھا،اصل میں سیکرٹری اطلاعات ظہور احمد کو ضد،تکبر کی سزا ملی،وہ خود کو اس قدر طاقتور اور لاڈلا سمجھتے تھے کہ انکو اخبار نویس،اخبارات نظرہی نہیں آتے تھے،لہذا انکو تکبر و غرور کی سزا مل گئی۔
پیارے پڑھنے والو!
روزنامہ غزنوی کا ایک پرنسپل سٹینڈ یہ رہا ہے کہ وزارت اطلاعات پر سیکرٹری شپ کا صرف اور صرف انفارمیشن کیڈ ر کا حق ہے کیونکہ یہ عام وزارت نہیں یہ حکومت پاکستان اور ریاست کا چہرہ ہوتی ہے یہاں پر ہونیوالی غلطی یا خرابی پوری حکومت کیلئے مشکلات کا باعث بن سکتی ہے اور ایسا ہی ہوا،اس وزارت کی سائنس صرف انفارمیشن آفیسر ہی سمجھ سکتا جس نے اخبار نویسوں،میڈیا ہاوسز اور تنظیموں کو ساتھ لیکر چلنا ہوتا،انفارمیشن آفیسر حکومت اور میڈیا میں تعلقات میں بہتری کیلئے کام کرتا،تلخیوں کو وہ اپنے اوپر لیکر حکومت کو ریلیف لیکر دیتا لیکن یہاں الٹی گنگا بہتی رہی۔
ظہور احمد سے ہمارا کوئی اختلاف نہیں، وہ ادب و قلم قبیلے سے تعلق رکھنے والے آفیسر ہیں اسکے باوجود وہ اطلاعات کی وزارت کیلئے اسلئے فٹ نہیں تھے کیونکہ وہ انفارمیشن سے نہیں تھے۔
اسکا ثبوت ریڈیو پاکستان پی ٹی وی اور پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ میں ہونیوالے بلنڈرز رہے ہیں۔
ہم نے اس اصولی موقف کیلئے کیا کچھ نہیں سہا، پہلے روزنامہ غزنوی کے اشتہارات بند کئے گئے،پھر MIS USE OF POWERکے زریعے انتقامی کارروائی کرتے ہوئے اخبار کو CMLسے معطل کردیا گیا، خیر جب آپ نے حق اور سچ کی بات کرنی ہے تو پھر اس کی قیمت اداکرنا ہوتی ہے۔ وہ ہم نے کردی، اور آگے بھی کرنے کو تیار ہیں۔
حق کی بات کرنیوالوں کیلئے غیبی مدد کیسے آتی ہے ؟ کسی نے سمجھنایا دیکھنا ہوتو وہ پی ٹی وی اور ریڈیو پاکستان میں ہونیوالے بلنڈرز کو دیکھ لے، روزنامہ غزنوی اور صحافت کیخلاف انتقامی کارروائی کرنیوالے 2کردار کو اللہ کی طرف سے انجام کو پہنچے اور انشا اللہ وہ اب آگے انکوائریاں بھی بھگتتے رہیں گے۔
پیارے پڑھنے والو!
وزارت اطلاعات کے حوالے سے ہم اپنے سٹینڈ پر آج بھی قائم ہیں اب جبکہ ایک نان انفارمیشن آفیسر کوسیکرٹری کے عہدے سے ہٹانے کا اصولی فیصلہ ہوگیا ہے، تو اس عہدے پر اب اس وقت دو سینئر انفارمیشن آفیسر شاہیرہ شاہد اور سہیل علی خان کا حق ہے جو کھڈ ے لائن لگے ہوئے ہیں
مجھے امید ہے کہ وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی اور وہ پاور فل دوست جو میڈیا کے معاملات کو دیکھتے ہیں وہ سیکرٹری اطلاعات کے عہدے پر کسی باہر کے آفیسر کو لگانے کا پھر ناکام تجربہ نہیں کرینگے۔
انفارمیشن سے متعلقہ بعض دوست یہ سمجھتے ہیں کہ اگر ظہور احمد کی جگہ نیا سیکرٹری انفارمشین کیڈر کی جگہ کسی اور گروپ سے لیا گیا تو پھر ظہوراحمد کے دور سے زیادہ تباہی وزارت اطلاعات میں ہوگی، ان کا خیا ل ہے کہ وزارت اطلاعات کو چلانا ہے تو پھر انفارمیشن کا آفیسر ہی سیکرٹری اطلاعات ورنہ تباہی ہوگی۔
پیارے پڑھنے والو!
کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ محی الدین وانی نئے سیکرٹری اطلاعات کیلئے سامنے آسکتے ہیں،ان کا مسلم لیگ ن سے گہرا تعلق ہے,انکی لاہور میں کچھ اہم سیاسی شخصیات سے میٹنگ بھی ہوئی، وہ چیف سیکرٹری جی بی رہے لیکن ان کے وہاں پر کچھ معاملات پر طاقتور ترین دوستوں سے اختلافات کی بھی خبریں ہیں لہذا وہ وہاں سے یہاں بھیج دئے گئے، ان کیلئے فواد حسن فواد بھی لابنگ کررہے ہیں، اور ڈاکٹر توقیر شاہ بھی! وہ سیکرٹری اطلاعات یا کسی اور طاقتور عہدے پر آسکتے ہیں،
ایک خبر یہ بھی ہے کہ سیکرٹری کیلئے مبشر توقیر بھی دوڑ میں ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں