اے آروائی سے چودھری غلام حسین عدیل راجہ اور نادیہ کو فارغ کردیا گیا

اے آر وائی میں سئنئر اینکر پرسن چودھری غلام حسین کو ملازمت سے نکال دیا گیا
چودھری غلام حسین جھوٹ بولنے اور بوٹ پالش کرنے کے ماہر تھے
اے آر وائی میں شہید ارشد شریف کے پروڈیوسر عدیل راجہ کو ملازمت سے برطرف کردیا گیا
اس سے پہلے اے آر وائی کی خاتون اینکر مہر بخاری کی کانٹینٹ رائٹر نادیہ کو برطرف کیا گیا تھا
گزشتہ ہفتہ اے آر وائی کے مشہور اینکر کاشف عباسی کو دو ہفتے کی زبردستی کی چھٹی پر برطانیہ بھیجا گیا
تاہم کاشف عباسی کے قریبی حلقوں کا کہنا ہے کہ وہ ارشد شریف شہید کی برسی پر سات منٹ کی ڈاکومینٹری نہ چلنے پر بطور احتجاج دو ہفتے کے لئے لندن گئےہیں
اے آر وائی سے چودھری غلام حسین کی بھی جلد چھٹی ہو گئی
عادل راجہ کے ارشد شریف کے داتھ انتہائی گہرے مراسم تھے جن کو بول سے نکالے جانے والے وی لاگر صدیق جان نے تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے عدیل راجہ پر سپلائی کا الزام عائد کیا تھا جس پر ارشد شریف اور عدیل راجہ نے گوادر میں صدیق جان کو پھینٹی لگائی تھی عدیل راجہ کی فراغت سے قبل اے آر وائی کے مالک سلمان اقبال کی اہم شخصیت سے ملاقات ہوئی تھی ممتاز صحافی فخر درانی نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس پر اس پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس طرز عمل کی مذمت کی انہوں نے کہا کہ عدیل راجہ اور اے آر وائی کے کچھ اورصحافیوں کو نوکری سے نکالنے کی اطلاعات سوشل میڈیا پر دیکھی۔ بہت دکھ اور افسوس ہوا۔ کسی کا روزگار چھیننا بہت بڑا گناہ ہے۔ ماضی میں بھی اسی طرح دباو ڈال کر صحافیوں کو نوکریوں سے نکالا گیا اور اب بھی یہ روایت قائم ہے جو کہ بہت غلط روایت ہے۔میں نے سنا تھا ARY اپنے صحافیوں کو پروٹیکٹ کرتا ہے لیکن افسوس ہے کہ وہ اپنے صحافیوں کو نوکری کا تحفظ نہیں دے رہا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں