نوے روز میں انتخابات کرانے سے متعلق کیس

چیف جسٹس نے 14 مئی کو انتخابات کرانے کے عدالتی فیصلے پر سوال اٹھا دیے

کیا سپریم کورٹ انتخابات کی تاریخ دے سکتی ہے؟ چیف جسٹس

جس فیصلے کا آپ حوالہ دے رہے ہیں اس میں عدالت نے 14 مئی کی تاریخ دی ہے، چیف جسٹس

عدالت کا حکم ہے اس کا پابند ہوں، عابد زبیری

آپ عدالتی حکم کے نہیں آئین کے پابند ہیں، چیف جسٹس

عدالت کے فنڈز جاری کرنے کا حکم دینے کا اختیار آئین میں کہاں ہے؟ چیف جسٹس

میں اس طرف جانا نہیں چاہتا تھا لیکن آپ زبردستی لے کر جا رہے ہیں، چیف جسٹس

کیا درخواست گزاروں نے توہین عدالت کی درخواست دی؟ جسٹس اطہر من اللہ

بار نے کیوں نہیں درخواست دی کہ عدالتی فیصلے کی توہین ہو رہی ہے، جسٹس اطہر من اللہ

سپریم کورٹ بار انتخابات کیس میں فریق نہیں تھی، عابد زبیری

سپریم کورٹ بار پھر آج کیوں فریق بنی ہے؟ چیف جسٹس
آپ اپریل کے فیصلے کا حوالہ دے کر ہمیں پریکٹس اینڈ پروسیجر کی طرف لے جا رہے ہیں، چیف جسٹس

الیکشن کرانے کا فیصلہ 14 اپریل کو آیا پریکٹس اینڈ پروسیجر 21 اپریل کو بنا،عابد زبیری

تفصیلی فیصلہ تو اگست میں جاری کیا گیا، چیف جسٹس

آپ کا اپنا فیصلہ ہے کے عدالتی فیصلہ شارٹ آرڈر ہی ہوتا ہے، عابد زبیری

عابد زبیری صاحب اب مزید التواء کے متحمل ہم نہیں ہو سکتے، جسٹس اطہر من اللہ

آرٹیکل 48 کے تحت صدر پاکستان کو ایک تاریخ دینا ہوگی، جسٹس اطہر من اللہ
کیا درخواست گزار انتخابات میں تاخیر کے ذمہ دار نہیں؟ جسٹس اطہر من اللہ

درخواست گزاروں نے توہین عدالت کے معاملے پر کیوں نہیں رجوع کیا؟ جسٹس اطہر من اللہ

کیا درخواست گزار سمجھتے تھے کہ سپریم کورٹ کا حکم قابل عمل نہیں؟ جسٹس اطہر من اللہ

کیا آپ صدر مملکت پر آرٹیکل 6 لگوانا چاہتے ہیں؟ چیف جسٹس کا عابد زبیری سے سوال

ہم صرف چاہتے ہیں کہ انتخابات بروقت ہوں، عابز زبیری

آپ آئین کی تشریح کی طرف جا رہے ہیں جو یہ بنچ نہیں کر سکتا، چیف جسٹس

آپ شاید چاہتے ہیں کہ بنچ ٹوٹ جائے، چیف جسٹس

آپ نے جس فیصلے کا حوالہ دیا وہ آئین کی تشریح کا ہے، چیف جسٹس

آپ چاہتے ہیں بنچ ٹوٹے اور انتخابات تاخیر کا شکار ہوں، چیف جسٹس

پاکستان کے علاوہ دنیا میں کہیں بھی عدالتی فیصلے آئین تبدیل نہیں کرسکتے، چیف جسٹس

کیا آپ کو مارشل لاء کی مثالیں دوں؟ چیف جسٹس

پارلیمان بھی مارشل لاء کی توثیق کر چکی ہے، عابد زبیری

پارلیمان کے پاس کیا چوائس ہوتی ہے؟ انہیں کیوں نیچا دکھاتے ہیں؟ چیف جسٹس
کسی نے اگر اپنا کام نہیں کیا تو عدالت اس کا کام نہیں کرے گی، چیف جسٹس

عدالت صرف انہیں بتائے گی کہ نتائج کیا ہونگے، چیف جسٹس

میں یہی چاہتا ہوں الیکشن تاریخ نہ دینے والوں کے خلاف عدالت کاروائی کرے، عابد زبیری

آپ صدر پاکستان کے خلاف آرٹیکل 6 کی کارروائی چاہتے ہیں، چیف جسٹس

عابد زبیری صاحب آپ چاہتے ہیں بینچ ٹوٹ جائے اور ہم جانتے ہیں آپ ایسا کیوں چاہتے ہیں، چیف جسٹس

عابد زبیری کے دلائل مکمل
لیکشن کمیشن کا صدر کو جواب بظاہر آئین کیخلاف ہے، جسٹس اطہر من اللہ

عدالت کسی خط و کتابت میں نہیں جائے گی، چیف جسٹس

صدر کا کام تھا تاریخ دیتے، الیکشن کمیشن شیڈول جاری کرتا، فاروق نائیک

انتخابات 90 دن میں کرانے کیلئے تاریخ دینے کی ذمہ داری صدر کی ہے، فاروق نائیک

ابھی تک تو 90 دن گزرے ہی نہیں، چیف جسٹس

مناسب ہوگا پہلے الیکشن کمیشن کا موقف سن لیں، جسٹس اطہر من اللہ

صدر الیکشن کمیشن کی مشاورت کے بغیر کیسے تاریخ کا اعلان کر سکتے ہیں؟ جسٹس اطہر من اللہ

کیا مشترکہ مفادات کونسل میں پیپلزپارٹی نے حلقہ بندی کی مخالفت کی تھی؟ جسٹس اطہر من اللہ

پیپلزپارٹی نے حلقہ بندی اور مردم شماری کی مخالفت نہیں کی تھی، فاروق نائیک

پیپلزپارٹی سمیت تمام لوگ انتخابات میں تاخیر کے ذمہ دار ہیں، جسٹس اطہر من اللہ
عام انتخابات 11 فروری کو ہوں گے، وکیل الیکشن کمیشن

*سوچ سمجھ کر جواب دیں، عدالت کی الیکشن کمیشن کے وکیل کو تنبیہ*
حلقہ بندی کے بعد 54 دن کا انتخابی شیڈیول ہوتا ہے، وکیل الیکشن کمیشن

کیا صدر پاکستان کو تاریخ سے آگاہ کیا ہے؟ چیف جسٹس

قانون کے مطابق صدر کو بتانےکے پابند نہیں، ولیل الیکشن کمیشن

آپ آئین کی خلاف ورزی کی ذمہ داری لے رہے ہیں، جسٹس اطہر من اللہ

الیکشن کمیشن ابھی جا کر صدر سے کیوں نہیں ملاقات کرتا؟ چیف جسٹس

ہدایات لیکر بتا سکتا ہوں، سجیل سواتی

ابھی جائیں اور پتا کرکے بتائیں، چیف جسٹس

وہ اتنے بڑے ہیں کہ عدالت نہیں آ سکتے، چیف جسٹس
ہم جواب کا انتظار کر لیتے ہیں۔چیف جسٹس

صدر مملکت بھی پاکستانی ہے۔چیف جسٹس

صدت مملکت اور الیکشن کمیشن آپس میں بات کریں۔چیف جسٹس

صدر مملکت کیا ملک میں ہے۔چیف جسٹس

صدر مملکت کیساتھ الیکشن کمیشن بات چیت کرے، چیف جسٹس

کیا کسی کو اعتراض ہے اگر الیکشن کمیشن صدر سے مشاورت کرے؟چیف جسٹس

ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔وکیل تحریک انصاف.
ایک مرتبہ تاریخ آ جائے۔چیف جسٹس

ہم چاہتے ہیں جس کی ذمہ داری ہے وہ پوری کریں۔چیف جسٹس

ہم کسی کا کردار نہیں لینگے۔چیف جسٹس

حلقہ بندیوں کا عمل بھی ہے چیف جسٹس

ہم چاہتے ہیں انتخابات ہو جائیں ،چیف جسٹس

ہم اہک تنازعہ کو ختم کرنا چاہتے ہیں،چیف جسٹس

انتخابات کب ہونا ہے یہ آئینی کھلاڑیوں نے فیصلہ کرنا ہے، چیف جسٹس

چیف الیکشن کمشنر صدر کیساتھ لازمی ملاقات کرے۔فاروق نائیک

سپریم کورٹ کی کاروائی میں پھر وقفہ کر دیتے ہیں۔چیف جسٹس

سب کو انتخابات چاہیے، چیف جسٹس

ہم چاہتے ہیں کہ ادارے ترقی کریں،چیف جسٹس

پارلیمنٹ اپنا کام کرے۔چیف جوٹس

الیکشن کمیشن اپنا کام کرے۔چیف جسٹس

صدر مملکت اپنا کام کریں۔چیف جسٹس

ہم بھی سوچ لیتے ہیں کیا کریں۔چیف جسٹس

آرڈر جاری کریں یا نہ کریں۔چیف جسٹس

ہم دوسروں کا کام نہیں کرینگے۔چیف جسٹس

ہر کسی کو اپنا کام خود کرنا ہوگا،چیف جسٹس

ہو سکتا ہے صدر مملکت اور الیکشن کمیشن کی آج ملاقات ہو جائے۔چیف جسٹس

ہر ملک کو آگے جانا ہوتا ہے، چیف جسٹس

آئینی اداروں کو زیادہ سے زیادہ احترام ملنا چاہیے۔چیف جسٹس

مہذب معاشروں میں بات چیت سے فیصلہ ہوتے ہیں۔چیف جسٹس

ہم اگر دوسروں کا کام کرینگے اپنا کام بھی نہیں کرسکیں گے۔چیف جسٹس

سماعت میں وقفہ
الیکشن کمیشن نے انتخابات کے شیڈول سے متعلق سپریم کورٹ کا آگاہ کر دیا

29 جنوری کو حلقہ بندیوں سمیت تمام انتظامات مکمل ہو جائیں گے،وکیل الیکشن کمیشن

11 فروی کو ملک بھر میں انتخابات ہوں گے، وکیل الیکشن کمیشن

3 سے 5 دن حتمی فہرستوں میں لگیں گے، وکیل الیکشن کمیشن

5 دسمبر کو حتمی فہرستیں مکمل ہو جائیں گی، وکیل الیکشن کمیشن

5 دسمبر سے 54 دن گنیں تو 29 جنوری بنتی ہے،وکیل الیکشن کمیشن

انتخابات میں عوام کی آسانی کیلئے اتوار ڈھونڈ رہے تھے،وکیل الیکشن کمیشن

4 فروی کو پہلا اتوار بنتا ہے جبکہ دوسرا اتوار 11 فروری کر بنتا ہے،وکیل الیکشن کمیشن

ہم نے اپنے طور پر یہ فیصلہ کیا کہ 11 فروری والے اتوار کو الیکشن کروائے جائیں،وکیل الیکشن کمیشن

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں