سندھ ہائیکورٹ کم عمر بچی کے مبینہ اغواء اور زیادتی کا کیس ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کردی

سندھ ہائیکورٹ

کم عمر بچی کے مبینہ اغواء اور زیادتی کا کیس

عدالت نے ملزم طاہر جتوئی کی درخواست ضمانت مسترد کردی

2 اپریل 2022 کو میری بیٹی کنیز فاطمہ رکشہ ڈرائیور کے ساتھ اسکول گئی تھی ،مدعی مقدمہ

اسکول ڈرائیور جب بچی کو واپس لینے گیا تو اسکول چوکیدار نے بتایا کہ بچی تو اسکول آئی ہی نہیں ہے،مدعی مقدمہ

بچی کے اغواء کا مقدمہ طاہر جتوئی و دیگر درج کرایا گیا،مدعی مقدمہ

پولیس نے والدین کو بتایا کہ بچی نے طاہر جتوئی سے پسند کی شادی کرلی ہے ،عدالت

ٹرائل کورٹ نے بچی کو کم عمر ہونے کی وجہ سے دارالامان بھیج دیا تھا ،عدالت

کچھ دن بعد بچی واپس والدین کے پاس چلی گئی ،عدالت

اوسیفیکشن ٹیسٹ میں بچی کی عمر 17 سال سے 18 سال بتائی گئی ہے ،عدالت

اسکول رکارڈ کے مطابق بچی کی عمر 15 سال ہے ،عدالت

دیکھنے میں آیا ہے کہ اس طرح کے کیسز میں اضافہ ہورہا ہے ،جسٹس عمر سیال

لڑکیاں فون ،انٹرنیٹ پر دوستی کرتی ہیں اور گھر سے ایک دن چلی جاتی ہیں ،جسٹس عمر سیال

لڑکیاں پھر غیرت کے نام پر قتل کے خوف سے گھر واپس نہیں آتی ہیں ،جسٹس عمر سیال

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں