تیانجن کے پاکستانی طالب علم ںے زندگی بی آر آئی مقاصد کے لئے وقف کردی
تیان جن (شِنہوا) جامعہ تیاجن میں پی ایچ ڈی کے 30 سالہ پاکستانی طالب علم معاذ اعوان بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کے تحت بین الاقوامی تعاون پر بیجنگ میں منعقد ہونے والی ایک بڑی تقریب کے بارے میں سن کر بہت پرجوش تھے۔
تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم برائے بین الاقوامی تعاون منگل سے بدھ تک منعقد ہوا جس میں 151 ممالک اور 41 بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
اعوان کے لیے یہ فورم چین اور پاکستان کے درمیان بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی اعلیٰ معیار کی ترقی کے فروغ کا ایک بہترین موقع تھا۔
اعوان کے خاندان کا چین سے دیرینہ تعلق ہے۔ ان کے دادا اور ان کے والد دونوں نے چین میں تعلیم حاصل کی اور کام کیا۔
اعوان نے کہا کہ جب وہ جوان تھے تو کچھ عرصے تک اپنے والد کے ساتھ چین میں رہے اس لیے میرے دل میں اس ملک کے لیے گہرے جذبات ہیں۔
اعوان نے ہائی اسکول سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد چین میں تعلیم حاصل کرنے کا ارادہ کیا ۔ اس دوران چین نے شاہراہ ریشم اقتصادی پٹی اور اور 21 ویں صدی کی سمندری شاہراہ ریشم کی مشترکہ تجویز پیش کی۔ یہ ایک اہم اینشی ایٹو تھا جس نے ان کی زندگی پر بڑا اثر ڈالا۔
انہوں نے کہا کہ میں فوری طور پر اس تصور کی سمت راغب ہوا اور اس مقصد میں حصہ لینے کا ارادہ کیا۔
جامعہ تیان جن کے اسکول آف سول انجینئرنگ میں پہلے ماسٹر اور پھر ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد انہوں نے بی آر آئی ممالک کے درمیان بنیادی ڈھانچے کی پائیدار ترقی پر توجہ مرکوز کی۔
انہوں نے کہا کہ بی آر آئی کے حامی کے طور پر چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی تعمیر کو دیکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک کے بنیادی ڈھانچے کے متعدد منصوبوں نے پاکستان میں نقل و حمل کا نظام بہتر بنایا ہے۔ انہوں نے کروٹ پن بجلی گھر کی تعمیر کا ذکر کیا جس سے پاکستان میں بجلی کی قلت دور ہوئی اور ملک کے معاشی منظر نامے پر گہرے اثرات مرتب ہوئے۔
معاذ اعوان نوول کرونا وائرس وبا کے دوران پاکستان واپس آئے اور بی آر آئی کا حصہ بننے کا فیصلہ کیا انہوں نے کروٹ پن بجلی گھر تعمیراتی منصوبے میں تعلقات عامہ کے سینیئرمنیجر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔
اعوان اور ان کی ٹیم بنیادی طور پر اطراف کے علاقوں میں کاروباری سماجی ذمہ داری کے منصوبے نافذ کرنے کے ذمہ دار تھے۔ انہوں نے ایک اسکول ، ایک اسپتال اور ایک پارک کی تعمیر میں مدد کی ۔ مقامی سطح پر پینے کے پانی کے لئے صفائی کا سامان مہیا کیا۔ مقامی افراد کو پیشہ ورانہ تربیت دی اور نقل و حمل بہتر بنانے میں سڑکوں کی مرمت کی۔
انہوں نے کہا کہ یہ سب پاک چین تعاون کی ٹھوس کامیابیاں ہیں۔ سادہ الفاظ میں کہہ سکتے ہیں کہ ہم سب بی آر آئی سے مستفید ہوئے ہیں۔
کروٹ پن بجلی گھر اب فعال ہے۔ اپنی تعلیم جاری رکھنے کے لئے جامعہ تیان جن واپس آنے پر معاذ اعوان نے اس پر مزید تحقیق کرنے کا ارادہ ظاہر کیا کہ سی پیک کیسے ایک منظم منصوبے کے تحت پاکستان اور چین کے مغربی خطے کی ترقی میں طویل مدتی کردار ادا کرسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک ایک جامع ترقیاتی نظام ہے جس میں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر، اقتصادی تعاون، تجارت و عملے کے تبادلے جیسے مختلف شعبوں میں وسیع تعاون شامل ہے۔
اعوان پرامید ہیں کہ وہ تفصیلی تحقیق اور کھوج کے ذریعے سی پیک کی پائیدار ترقی میں قابل قدر وژن اور تجاویز فراہم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان طویل مدتی تعاون میں پل کا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔