اسلام آباد ہائی کورٹ میں فیصل واؤڈا نااہلی کیس کا فیصلہ آج ہی سنائے جانے کا امکان
وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈ ا قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہوگئے۔بدھ کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے فیصل واوڈا کے خلاف نااہلی کیس کی سماعت کی۔فیصل واوڈا کے وکیل نے واوڈا کا قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ عدالت میں پیش کر دیا اور عدالت سے کہا کہ استعفے کے بعد یہ پٹیشن غیر موثر ہو گئی ۔بیرسٹر جہانگیر جدون نے کہا کہ فیصل واوڈا نے سینیٹ الیکشن میں ووٹ کاسٹ کیا ہے، پتہ نہیں ووٹ کاسٹ کرنے سے پہلے استعفیٰ دیا یا بعد میں؟۔انہوں نے کہا کہ پہلے بھی بہت سے ارکان استعفیٰ دے چکے ہیں اور وہ دوبارہ پارلیمنٹ آ جاتے ہیں، جب تک سپیکر استعفیٰ منظور نہ کر لے متعلقہ شخص ایم این اے ہی ہوتا ہے۔ بیرسٹر جہانگیر جدون نے کہا کہ فیصل واوڈا دہری شہریت نہ رکھنے کا جھوٹا بیانِ حلفی دے کر صادق و امین نہیں رہے، سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ایسا شخص پارلیمنٹ کا ممبر نہیں ہو سکتا۔انہوں نے دلائل دیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ریکارڈ سے واضح ہے کہ فیصل واوڈا کاغذاتِ نامزدگی کی منظوری تک امریکی شہری تھے، 18 جون کو سکروٹنی ہوئی، 25 جون کو فیصل واوڈا نے امریکی شہریت ترک کی۔درخواست گزار میاں فیصل ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ فیصل واوڈا نے نااہلی سے بچنے کیلئے استعفیٰ دیا، سیاستدانوں کے بھی بیانات آ رہے ہیں کہ انہوں نے نا اہلی سے بچنے کیلئے استعفیٰ دیا ۔الیکشن کمیشن کے نمائندے نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن میں بھی جھوٹے بیانِ حلفی پر فیصل واوڈا کو نا اہل قرار دینے کا معاملہ زیرِ التوا ہے۔فیصل واوڈا کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ فیصل واوڈا کے خلاف نا اہلی کی درخواست غیر موثر ہونے کی وجہ سے نمٹا دی جائے۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن سے 2018 کا الیکشن شیڈول طلب کر لیا۔جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ کاغذاتِ نامزدگی جمع کرانے اور سکروٹنی سمیت الیکشن کی کیا تاریخ تھی؟۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصل واوڈا کو نا اہل قرار دینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
الیکشن کمیشن میں بھی فیصل واوڈا کونااہل قراردینےکامعاملہ زیرالتوا ہے،نمائندہ الیکشن کمیشن
سیاستدانوں کے بھی بیانات آرہے ہیں کہ نااہلی سے بچنے کیلئے استعفا دیا،میاں فیصل ایڈووکیٹ
فیصل واوڈا نے نااہلی سے بچنے کیلئےاستعفا دیا، درخواست گزار میاں فیصل ایڈووکیٹ
18 جون کو اسکروٹنی ہوئی، 25 جون کو فیصل واوڈا نے امریکی شہریت ترک کی، جہانگیر جدون
فیصل واؤڈا نااہلی کیس
فیصل واؤڈا نے بطور رکن قومی اسمبلی استعفی دے دیا، نااہلی درخواست غیر موثر ہو گئی،وکیل فیصل واؤڈا
سپریم کورٹ نے 2018 کے فیصلے میں کہا کہ جھوٹا بیان حلفی جمع کرانے کے اپنے نتائج ہیں، سپریم کورٹ کے فیصلے کو مدنظر رکھ کر فیصلہ سنائیں گے،جسٹس عامر فاروق
— Awais Yousaf Zai (@awaisReporter) March 3, 2021
18 جون کو اسکروٹنی ہوئی، 25 جون کو فیصل واوڈا نے امریکی شہریت ترک کی، جہانگیر جدون
سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ایسا شخص پارلیمنٹ کا ممبرنہیں ہوسکتا،جہانگیر جدون
فیصل واوڈا دہری شہریت نہ رکھنےکاجھوٹا بیان حلفی دےکرصادق وامین نہیں رہے،جہانگیر جدون
پہلے بھی بہت سےارکان استعفا دے چکے اور دوبارہ پارلیمنٹ آجاتے ہیں، جہانگیر جدون
فیصل واوڈا 9 بجے قومی اسمبلی ہال میں آئے___سینٹ انتخاب میں بطور رکن قومی اسمبلی ووٹ ڈالا ____ اسکے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچے اور نااہلی کیس میں اپنا استعفی جمع کروا دیا_______!!!
مجرم نظام عدل پر ہنستا تو ہو گا_____ھاھاھا
— Asif Bashir Chaudhry (@asifbashirch) March 3, 2021
فیصل واوڈا نے سینیٹ الیکشن میں ووٹ ڈالا ہے، بیرسٹر جہانگیر جدون
جب تک اسپیکراستعفا منظور نہ کرلےمتعلقہ شخص ایم این اے ہی ہوتا ہے،جہانگیر جدون
پتا نہیں ووٹ ڈالنے سے پہلے استعفا دیا یا بعد میں؟ بیرسٹرجہانگیر جدون
فیصل واوڈا کا قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفا عدالت میں پیش کر دیا گیا
فیصل واوڈا کے استعفے کے بعد یہ پٹیشن غیر موثر ہوگئی ہے، وکیل فیصل واوڈا
فیصل واوڈا نے بطور رکن قومی اسمبلی استعفا دے دیا ہے، وکیل فیصل واوڈا
تگ