سپریم کورٹ، ضمانت پر موجود ملزمان کو کسی بھی مقدمہ میں گرفتار نہ کرنے کا پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل اسد قیصر کے وکیل شیر افضل مروت جسٹس سردار طارق کے درمیان دلچسپ مکالمہ جسٹس سردار طارق مسعود نے کہا کہ آپ دلائل دینا چاہتے ہیں تو آج ہی سن کر فیصلہ کر دیتے ہیں، آپ کو سر دینے کا شوق ہے تو عدالت کو کوئی اعتراض نہیں، مکالمے کے بعد خاموشی سے شیر افضل مروت کمرہ عدالت سے چلے گئے

سپریم کورٹ، ضمانت پر موجود ملزمان کو کسی بھی مقدمہ میں گرفتار نہ کرنے کا پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل

سپریم کورٹ نے کے پی حکومت کی اپیلیں سماعت کیلئے منظور کر لیں

سپریم کورٹ نے ضمانت منسوخی کیس میں اسد قیصر کو نوٹس جاری کر دیا

پی ٹی آئی رہنمائوں رنگیز احمد، عاقب اللہ اور عطاء اللہ کو بھی نوٹس جاری

سپریم کورٹ میں سابق اسپیکر اسد قیصر و دیگر ملزمان ضمانت منسوخی کیس کی سماعت

جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی

اسد قیصر و دیگر ملزمان کیخلاف انٹی کرپشن صوابی میں مقدمات درج ہوا۔سرکاری وکیل

اسد قیصر و دیگر ملزمان نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے راہداری ضمانت حاصل کی۔سرکاری وکیل

ملزمان عدالت سے ضمانت لیکر متعلقہ انٹی کرپشن عدالت میں پیش نہیں ہوئے، سرکاری وکیل

ملزمان نے بعد ازاں ضمانت کیلئے پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کیا۔سرکاری وکیل

پشاور ہائیکورٹ نے اسد قیصر و دیگر ملزمان کو کسی بھی مقدمہ میں گرفتار کرنے سے روک دیا۔سرکاری وکیل

پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ فوجداری نظام انصاف کے برعکس ہے۔سرکاری وکیل

ایسی ضمانت کا کیا مطلب ہے۔جسٹس سردار طارق

چوری کے ملزم کو عدالت ضمانت دے تو باہر جاکر قتل کردے۔جسٹس سردار طارق

کیا قتل کے بعد پولیس اس ملزم کو گرفتار نہ کرے۔جسٹس سردار طارق

عدالت پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کرے۔سرکاری وکیل استدعا
پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے سے پورا نظام انصاف ہی الٹ پُلٹ ہوچکا، سرکاری وکیل

عدالتیں کسی بھی مقدمہ میں گرفتار نہ کرنے کا فیصلہ نہیں دے سکیں، وکیل کے پی حکومت

پشاور ہائی کورٹ نے فیصلہ صوبے بھر کی عدالتوں کو عملدرآمد کیلئے بھجوایا، سرکاری وکیل

پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ آئین اور قانون کیخلاف ہے، وکیل کے پی حکومت

اسد قیصر کے وکیل شیر افضل مروت بھی سپریم کورٹ میں پیش

شیر افضل مروت اور جسٹس سردار طارق کے درمیان دلچسپ مکالمہ

کیا اسد قیصر کو نوٹس جاری ہوا ہے؟ جسٹس سردار طارق

عدالت سے نوٹس جاری نہیں ہوا، شیر افضل مروت

آپ دلائل دینا چاہتے ہیں تو آج ہی سن کر فیصلہ کر دیتے ہیں، جسٹس سردار طارق مسعود

عدالت مناسب سمجھتی ہے تو نوٹس کا انتظار کر لیتے ہیں، شیر افضل مروت

آپ کو سر دینے کا شوق ہے تو عدالت کو کوئی اعتراض نہیں، جسٹس سردار طارق

جسٹس سردار طارق کیساتھ مکالمے کے بعد شیر افضل مروت کمرہ عدالت سے چلے گئے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں